رواں ماہ سے صارفین کو ریلیف نہیں ملے گا بلکہ نئے مقررہ مہنگے ٹیرف کے تحت بجلی کے بل بھیجے جائیں گے
حکومت نے بجلی کے بلوں میں ریلیف ختم کرنے کے بعد صارفین پر 9 روپے سے 29 روپے فی یونٹ تک کے حساب سے نیا ٹیرف لاگو کردیا۔ تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے بجلی کے بلوں میں ریلیف ختم کر دیا گیا ہے، جس کے نتیجے میں رواں ماہ سے صارفین کو بجلی کے بلوں میں ریلیف نہیں ملے گا بلکہ نئے مقررہ مہنگے ٹیرف کے تحت ہی صارفین کو بجلی کے بل بھیجے جائیں گے، اکتوبر کے مہینے میں نئے ریٹ کے حساب سے بلنگ کی جائے گی۔
بتایا گیا ہے کہ پروٹیکٹڈ صارفین کو ایک سے پچاس یونٹس تک 9 روپے 93 پیسے فی یونٹ کا ٹیرف لگے گا، 51 سے 100 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے شہریوں پر 13 روپے 64 روپے فی یونٹ کا ٹیرف لاگو کر دیا گیا، اسی طرح 101 سے 200 یونٹ استعمال ہونے کی صورت میں 29 روپے 21 پیسے کا ایک یونٹ چارج ہوگا۔
معلوم ہوا ہے کہ 3 سال کیلئے عوام کو بجلی اور گیس پر کسی بھی قسم کا ریلیف دینے پر پابندی عائد کردی گئی ہے، معروف ماہر معیشت اور صحافی شہباز رانا نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ آئی ایم ایف کا موجودہ پروگرام پاکستان کی تاریخ کا سب سے سخت ترین پروگرام ہو گا، 37 ماہ تک بجلی اور گیس صارفین کو سبسڈی کی صورت میں ریلیف دینے کی اجازت نہیں ہو گی۔
اسی طرح پنجاب حکومت کا صارفین کو اقساط پر سولر پینلز دینے کا 700 ارب روپے کا منصوبہ بھی خطرے میں پڑ سکتا ہے کیوں کہ آئی ایم ایف نے پنجاب حکومت کے 2 ماہ کیلئے بجلی بلوں میں 14روپے فی یونٹ سبسڈی کے اعلان کے بعد صوبوں پر نئی کڑی شرائط عائد کی ہیں جن کے تحت آئی ایم ایف کے37 ماہ کے 7 ارب ڈالرز کے نئے قرض پروگرام کے دوران کوئی صوبائی حکومت ایسی سبسڈی نہیں دے گی، صوبوں نے بجلی اور گیس پر کوئی سبسڈی نہ دینے پر اتفاق کیا ہے۔