اسرائیلی فوج کا لبنان کے 25 دیہات میں لوگوں کو اپنے گھر چھوڑ دینے کا حکم‘حزب اللہ کے اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے لڑاکا طیارے اور جنگی ہیلی کاپٹروں کا استعمال کر رہے ہیں.اسرائیلی افواج
اسرائیل نے کہا ہے کہ لبنان میں زمینی کارروائی کے دوران حزب اللہ کے لانچنگ پیڈز اور انفراسٹرکچر کو نشانہ بنا یا جارہا ہے تاہم جنوبی لبنان کی جانب سے راکٹ داغے جانے کا سلسلہ رکا نہیں عرب نشریاتی ادارے کے مطابق اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ گزشتہ ایک گھنٹے میں لبنان سے تقریباً 15 میزائل داغے گئے جو شمالی اسرائیل میں گلیل کے خطے میں کھلے علاقوں میں گرے ہیںاسرائیلی فوج کے بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ حزب اللہ کے اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے لڑاکا طیارے اور جنگی ہیلی کاپٹروں کا استعمال کر رہے ہیں.
اسرائیلی فوج کی جانب سے لبنان کے 25 دیہات میں لوگوں کو اپنے گھر چھوڑ دینے کا حکم دیا ہے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں اسرائیلی فوج کے ترجمان اویچے ایدرائی نے ان 25 دیہات کی فہرست شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ اسرائیلی فوج لوگوں کو نقصان نہیں پہنچانا چاہتی اپنی حفاظت کے لیے آپ فوری اپنے گھر چھوڑ دیں. پیغام میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ہر اس گھر کو نشانہ بنایا جائے گا جس کو حزب اللہ کے فوجی مقاصد کے لیے استعمال کیا گیا.
ادھر حزب اللہ نے شمالی اسرائیل میں میزائل داغے ہیں تل ابیب میں ہونے والے اس حملے کے بعد سائرن کی آوازیں بھی سنی گئیںحزب اللہ نے کہا ہے کہ اس نے تل ابیب میں”ہادی 4“ راکٹ موساد کے ہیڈکوارٹرز اور یونٹ 8200 پر داغے ہیں تاہم ابھی تک اس حملے کے نتیجے میں ہونے والے کسی نقصان کی اطلاعات سامنے نہیں آئیں. یاد رہے کہ لبنان میں گزشتہ ماہ پیجرز اور واکی ٹاکی حملوں کے پیچھے اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد کا ہاتھ بتایا جاتا ہے تاہم اسرائیل نے ابھی تک اس دعوے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا دوسری جانب یونٹ 8200 کا شمار اسرائیلی انٹیلیجنس نظام کے اہم ترین ستونوں میں کیا جاتا ہے اور اسی کے ذریعے اسرائیلی فوج الیکٹرانک جاسوسی کرتی ہے.
اسرائیلی فوج کے مطابق یہ ان کا سب سے بڑا اور اہم ملٹری انٹیلیجنس یونٹ ہے حزب اللہ نے ایک اور بیان میںاسرائیل کے اس دعوی کو غلط قراردیاہے کہ اس کی فوج لبنان میں داخل ہو گئی ہے حزب اللہ نے بیان میں کہا ہے کہ اس کے جنگجوﺅں اور اسرائیلی افواج کے درمیان کوئی براہ راست کوئی جھڑپ نہیں ہوئی لیکن وہ براہ راست محاز آرائی کے لیے تیار ہیں اس سے قبل ایک سنیئر سکیورٹی اہلکار نے بھی برطانوی نشریاتی ادارے کو بتایا تھا کہ حزب اللہ اور اسرائیلی فوج میں ابھی تک کوئی جھڑپ نہیں ہوئی.