ٹیکسز میں اضافے کا نفاذ آج یکم اکتوبر 2024 سے کیا گیا ہے، این ایچ اے نے باقاعدہ نوٹیفیکیشن جاری کردیا ہے
نیشنل ہائی ویز اتھارٹی نے ہائی ویز اور موٹر ویز پر ٹول ٹیکس میں نمایاں اضافہ کر دیا گیا، ٹیکسز میں اضافے کا نفاذ آج یکم اکتوبر 2024 سے کیا گیا ہے، این ایچ اے نے باقاعدہ نوٹیفیکیشن جاری کردیا ہے،بتایا گیا ہے کہ لاہور عبدالحکیم موٹروے (M3)، پنڈی بھٹیاں، فیصل آباد ملتان موٹروے (M4)، ملتان سکھر موٹروے (M5)، ڈی آئی خان ہکلہ موٹروے (M14) سمیت دیگر شاہراہوں پر ٹول ٹیکس میں اضافہ کیا گیا ہے۔
اسلام آباد پشاور موٹروے (M1) پر سفر کرنے والی کاروں کا ٹول 350 روپے سے بڑھ کر 460 روپے ہو گیا ہے۔اسی طرح ویگنوں کا ٹیکس 550 روپے سے بڑھ کر 720 روپے تک پہنچ گیا ہے جبکہ بسوں کو 1000 روپے سے بڑھ کر 1300 روپے اور ٹرکوں کیلئے ٹول ٹیکس 1500 روپے سے بڑھ کر 1950 روپے ہو گیاہے۔
اس کے علاوہ کوہاٹ ٹنل (N55)، اسلام آباد، مری، کوہالہ ہائی وے (N75) اور میانوالی ٹول پلازہ (N135) جیسے اہم مقامات پر بھی ٹول ٹیکس بڑھا دیئے گئے ہیں جس میں مسافروں کو سب سے زیادہ چارجز کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
نظرثانی شدہ نرخوں کے تحت قومی شاہراہوں پر کاروں کا ٹول ٹیکس 40 روپے سے بڑھ کر 50 روپے ہو گیا ہے۔ ویگنوں کو 90 روپے اور بسوں کو 130 روپے کے سابقہ نرخوں کے مقابلے میں 170 روپے کے نئے ریٹ کا سامنا کرنا پڑے گا۔2 اور 3 ایکسل والے ٹرکوں کیلئے ٹیکس 210 روپے ہو گا جبکہ آرٹیکلیولیٹڈ ٹرکوں پر بالترتیب 160 روپے اور 350 روپے کے مقابلے میں 460 روپے وصول کئے جائیں گے۔
نوٹیفیکیش کے مطابق ایم تھری موٹر وے لاہور عبدالحکیم، ایم فور پنڈی بھٹیاں فیصل آباد ملتان موٹر وے‘ ایم فائیو ملتان سکھر موٹر وے پر بھی ہر قسم کی گاڑیوں کے ٹول ٹیکس میں 16 فیصد سے 31 فیصد کا اضافہ کردیا ہے۔اسی طرح ہکلہ ڈیرہ اسماعیل خان (ایم 14) موٹر وے پر بھی مختلف گاڑیوں کے ٹول ٹیکس میں تقریباً5 فیصد اضافہ کردیا گیا ہے۔اعلامیہ کے مطابق حسن ابدال حویلیاں مانسہرہ ایکسپریس وے ((E-35 پر بھی گاڑیوں کے ٹول ٹیکس میں 30 فیصد تک اضافہ کردیا گیا ہے۔ 25-2024 کے آخر تک 102 ارب روپے کے ریونیو کا ہدف حاصل کیا جا سکے گا جبکہ 24-2023 میں 64 ارب روپے کے محصولات کی وصولی کی گئی ہے۔