ایران نے اسرائیل پر فضائی حملہ کر دیا۔ اسرائیل کے مختلف علاقوں میں سائرن بجنے لگ گئے۔ ایران نے 400 کے قریب میزائل داغے ہیں۔
خبر ایجنسی کے مطابق ایران کے فضائی حملوں کا ہدف اسرائیل کا دارالحکومت تل ادیب ہے۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ شہریوں کو بم شیلٹرز میں منتقل کر دیا گیا ہے۔
دوسری جانب امریکی صدر کا کہنا ہے کہ امریکہ اسرائیل کی دفاع میں مدد کے لیے تیار ہے اور خطے میں امریکی عملے کی حفاظت کو یقینی بنائے گا۔
اس سے پہلے امریکی اخبار نے دعویٰ کیا تھا کہ ایران 12 گھنٹے کے اندر اسرائیل پر حملہ آور ہوسکتا ہے۔
نیو یارک ٹائمز کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل میں امریکی سفارتکاروں کو بم شیلٹر کے قریب رہنے کا حکم دے دیا گیا۔
دوسری جانب عرب میڈیا کے مطابق استنبول میں صباح الدین زعیم یونیورسٹی میں اسلام اور عالمی امور کے مرکز کے ڈائریکٹر سامی الاریان کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے لبنان پر زمینی حملے نے ایران پر ردعمل دینے کا دباؤ بڑھا دیا ہے۔
انہوں نے الجزیرہ کو بتایا، ’یقینی طور پر، اس وقت ایران شدید دباؤ میں ہے کیونکہ اس سے توقع کی جا رہی ہے کہ وہ اسرائیل کی طرف سے شروع کی جانے والی اس نسل کش جنگ میں مکمل شریک ہوگا۔‘
تاہم ان کا یہ بھی ماننا ہے کہ ایران فوری طور پر براہ راست مداخلت نہیں کرے گا۔
سامی الاریان کا کہنا تھا، ’ایران حزب اللّٰہ کی اس جنگ میں اسرائیل کی جنگی مشین کا مقابلہ کرنے میں بھرپور حمایت کرے گا۔ ایران اس میں شامل ہوگا لیکن اس وقت وہ براہ راست مداخلت نہیں کرنا چاہتا۔‘