سندھ ہائیکورٹ نے ملزمہ کو 10 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا
صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کے علاقہ کارساز میں پیش آئے ٹریفک حادثے میں شہریوں کی ہلاکت کے کیس کی ملزمہ نتاشہ کی منشیات کیس میں بھی ضمانت منظور ہوگئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں کیس کی سماعت ہوئی جہاں جسٹس کے کے آغا نے سماعت کی، ملزمہ کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے دلائل دیئے کہ ’ہماری ایک ایف آئی آر میں درخواست ضمانت منظور کی جاچکی ہے، اس کیس کی ایف آئی آر میں فریقین کے درمیان صلح ہوگئی ہے‘، اس پر سرکاری وکیل نے کہا کہ ’جب ملزمہ گاڑی چلا رہی تھی تو وہ اس وقت نشے کی حالت میں تھی‘، فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ ’میڈیکل رپورٹ میں ابہام ہے کیوں کہ بلڈ میں میتھافیٹامائن موجود نہیں لیکن یورین میں موجود تھا‘۔
اس موقع پر عدالت نے سرکاری وکیل سے استفسار کیا کہ ’یورین میں میتھافیٹامائن کی کتنی مقدار موجود تھی؟‘ سرکاری وکیل نے بتایا کہ ’اس کی مقدار کے حوالے سے میڈیکل رپورٹ میں مینشن نہیں کیا گیا‘، وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ ’میری مؤکلہ کا ماہر نفسیات سے برسوں سے علاج جاری ہے، ایسا بھی ممکن ہے کوئی ایسی دوا دی گئی ہو جس کا ذکر میڈیکل رپورٹ میں آیا ہوں‘۔
جسٹس کے کے آغا نے ریمارکس دیئے کہ ’یہ بھی ایک بڑی بات ہے کہ اس کیس کے متاثرین کی جانب سے ملزمہ کے ساتھ صلح کرلی گئی ہے، ملزمہ تین بچوں کی والدہ ہے اور پچھلے ڈیڑھ ماہ سے جیل میں ہے‘، بعد ازاں سندھ ہائیکورٹ نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد انسداد منشیات کے مقدمے میں کارساز حادثہ کیس کی ملزمہ کی ضمانت منظور کرلی، عدالت نے ملزمہ کو ضمانت کے عوض 10 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔
یاد رہے کہ 19 اگست کو کراچی میں کارساز روڈ پر تیز رفتار گاڑی بے قابو ہو کر راہ گیروں پر چڑھ دوڑی تھی، حادثے میں باپ بیٹی جاں بحق اور 4 افراد زخمی ہوگئے تھے، حادثے میں موٹر سائیکل سوار عمران عارف اور اس کی بیٹی آمنہ جاں بحق جب کہ 4 شہری شدید زخمی ہوئے تھے، واقعے کے بعد پولیس نے گاڑی چلانے والی خاتون ملزمہ نتاشہ کو گرفتار کرلیا تھا۔