وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان میں ٹیکس نیٹ ورک بڑھانا ہوگا، اشرافیہ کو بھی قربانی دینا ہوگی۔
وزیراعظم نے لندن میں پریس کانفرنس سے خطاب میں فلسطین میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا اور کہا کہ غزہ میں انسانیت سوز مظالم ڈھائے جا رہے ہیں، بطور وزیراعظم دنیا تک پاکستان کی آواز پہنچائی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے حکومت سنبھالی تو پاکستان ڈیفالٹ ہونے کے قریب تھا، آرمی چیف نے عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) معاہدے کے لیے خصوصی کاوشیں کیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ سانحہ 9مئی ناقابل معافی گناہ ہے، گزشتہ حکومت نے پاک-چین تعلقات تباہ کردیے تھے اور پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) بالکل بند ہو چکا تھا۔
انہوں نے کہا کہ مجھ اور میرے بیٹے پر کرپشن کے الزامات لگائے گئے لیکن مجھے اور میرے بیٹے کو برطانوی ادارے این سی اے نے کلین چٹ دی۔
ان کا کہنا تھا کہ آزادی سے اب تک غریب عوام پر بوجھ ڈالا گیا، آئی ایم ایف پاکستان کے معاشی اقدامات پر مطمئن ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ اقوام متحدہ میں مسلم امہ کی بھرپور نمائندگی کی، دورے کے دوران بنگلا دیش کے چیف آرگنائزر محمد یونس سے ملاقات کی۔