گزشتہ 2 برسوں کے دوران پاکستان کو مجموعی قرض 43 ہزار ارب روپے سے بڑھ کر 71 ہزار ارب روپے کی سطح سے اوپر چلا گیا
2 سالوں میں پاکستان کے مجموعی قرض میں 28 ہزار ارب روپے کا اضافہ ہو جانے کا انکشاف، گزشتہ 2 برسوں کے دوران پاکستان کو مجموعی قرض 43 ہزار ارب روپے سے بڑھ کر 71 ہزار ارب روپے کی سطح سے اوپر چلا گیا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کے قرضوں کے حجم میں صرف 2 سالوں میں ہوشربا اضافہ ہو جانے کا تشویش ناک انکشاف ہوا ہے۔
مشیر خزانہ خیبر پختونخواہ مزمل اسلم نے بتایا ہے کہ دو سال پہلے پاکستان کا مجموعی قرض 43 ہزار ارب روپے تھا، پی ڈی ایم حکومت کے دو برسوں میں پاکستان کا قرض 71 ہزار ارب روپے تک پہنچ چکا، اس کے مقابلے میں خیبرپختونخوا کا قرض صرف ساڑھے 600 ارب روپے ہے۔ صوبہ سندھ پر ایک ہزار ارب سے اوپر کا قرض ہے، اس کے علاوہ قرض کے پیسوں سے گندم خریدی ہے جو تقریبا 500
صوبہ پنجاب پر 1700 ارب کا قرض ہے، ایک ہزار ارب روپے گندم کے دینے ہیں، سندھ پر پنشن بقایاجات 6 ہزار ارب روپے جبکہ پنجاب پر تقریباً 10 ہزار ارب روپے ہیں۔ مزمل اسلم کے مطابق خیبرپختونخوا پاکستان کا پہلا صوبہ ہے جس نے قرض اتارنے کیلئے اکاؤنٹ بنا دیا ہے، اس اکاؤنٹ سے اگلے 10 دنوں میں صوبہ کے مکمل قرض کا 5 فیصد ٹوکن ادائیگی کر دی جائے گی۔ یہاں واضح رہے کہ وزارت خزانہ بھی پاکستان کے قرضوں کا حجم 71 ہزار ارب روپے سے تجاوز کر جانے کی تصدیق کر چکی۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کو بتایا گیا ہے کہ جون 2024 تک مجموعی سرکاری قرضوں کا حجم 71.2 ٹریلین روپے تھا جس میں 47.2 ٹریلین روپے ملکی اور 24.1 ٹریلین روپے کے بیرونی قرضے شامل ہیں۔