اسرائیل کے لبنان پر فضائی حملے اور کھلی جنگ‘اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب

صرف امریکہ ہی جنگ بندی ممکن بنا سکتا ہے. لبنان‘دنیا لبنان کو ایک اور غزہ بننے کے متحمل نہیں ہو سکتی.سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ

اسرائیل کے لبنان پر فضائی حملوں اور خطے میں کشیدہ صورت حال کے پیش نظر فرانس کی درخواست پر اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس آج طلب کر لیا گیا ہے اجلاس میں خطے کی صورتِ حال پر تبادلہ خیال کیا جائے گا. اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کا کہنا ہے کہ لبنان جنگ کے دہانے پر ہے‘ لبنان کے عوام اسرائیل کے لوگ اور پوری دنیا لبنان کو ایک اور غزہ بننے کے متحمل نہیں ہو سکتے.

ادھر برطانیہ نے بحیرہ روم میں جزیرہ نما ملک قبرص میں 700 فوجی تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ وہ برطانوی شہریوں کے انخلا میں معاونت کر سکیں جبکہ اسرائیل کے فضائی حملوں پرلبنان کا کہنا ہے کہ صرف امریکہ ہی جنگ بندی ممکن بنا سکتا ہے. حزب اللہ نے بدھ کی صبح تصدیق کی ہے کہ بیروت پر اسرائیلی حملے میں اس کے سینیئر کمانڈر ابراہیم قبیسی کی موت ہوئی ہے ابراہیم قبیسی حزب اللہ کے میزائل اور راکٹ گروپ کے کمانڈر تھے اسرائیلی فوج نے دعوی کیا ہے کہ ابراہیم قبیسی اسرائیل پر میزائل حملوں میں ملوث تھے جب کہ انہوں نے سال 2000 میں اسرائیل پر حملے کی منصوبہ بندی کی تھی.

اس حملے میں تین اسرائیل فوجی اغوا اور ہلاک ہوئے تھے عرب نشریاتی ادارے ”الجزیرہ“کے مطابق اسرائیلی فوج نے لبنان کے دارالحکومت بیروت کے مضافات میں ایک چھ منزلہ عمارت پر فضائی بمباری کی جس سے عمارت کی تین منزلیں مکمل تباہ ہو گئی ہیںلبنان کے وزیر صحت فراس عبیاد نے قطر کے نشریاتی ادارے’ ’الجزیرہ“ سے گفتگو میں کہا ہے کہ پیر کی صبح سے جاری اسرائیل کے حملوں میں لگ بھگ 569 شہری ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ 1900 زخمیوں کوہسپتالوں میں علاج کے لیے منتقل کیا گیا ہے لبنان پر اسرائیلی فوج کے فضائی حملوں کے بعد حزب اللہ نے بھی اسرائیل میں کئی علاقوں پر سینکڑوں میزائل داغے ہیں اور درجنوں فوجی تنصیات کو نشانہ بنایا ہے اسرائیل کے لبنان پر کھلی جنگ مسلط کرنے کے بعد مشرقِ وسطی کی صورتِ حال مزید کشیدہ ہونے کے خدشات جنم لے رہے ہیں.

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں