وہ کونسا سمندر ہے جس سے کئی بیماریوں سے شفا حاصل ہوتی ہے؟

اس سمدر کے پانی میں سلفر، کیلشیم، اور میگنیشیم جیسے قیمتی معدنیات پائے جاتے ہیں

ویسے تو سمندر زیادہ تر سیر و تفریح اور زہنی سکون کا سبب بننتے ہیں لیکن کچھ سمندر ایسے بھی ہوتے ہیں جو تاریخی اور جغرافیائی طور پر ایمیت کے حامل ہوتے ہیں۔

2 ملین سال قبل جب اردن کی وادی اور بحیرہ روم کے درمیان زمین بلند ہوئی تو یہ جھیل عمل میں آئی لیکن وقت کے ساتھ ساتھ یہ جھیل سکڑ گئی اور آج یہ ایک منفرد منظر پیش کرنے لگی ہے۔

تل ابیب سے صرف دو گھنٹے اور امان سے ایک گھنٹے کی دوری پر یہ جھیل آپ کی صحت کے لیے ایک قدرتی علاج کی مانند ہے۔ اس سمندر کو ”ڈیڈ سی“ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔

یہ سمندر ایک خاصیت رکھتا ہے کہ یہاں کوئی بھی شخص ڈوبتا نہیں۔ اس کے پانی میں نمک کی مقدار بہت زیادہ ہے جس کی وجہ سے لوگ اس کی سطح پر آسانی سے تیر سکتے ہیں۔

”ڈیڈ سی“ دنیا کی سب سے گہری ہائپر سیلین جھیل ہے جو کہ 304 میٹر (997 فٹ) کی گہرائی میں ہے۔ اس میں موجود نمک کی مقدار تقریباً 32 فیصد ہے جو عام سمندر کے پانی سے بہت زیادہ ہے۔

اس سمندر کا پانی مختلف بیماریوں کے علاج کے لیے بھی مشہور ہے۔ یہاں کا پانی سلفر، کیلشیم، اور میگنیشیم جیسے قیمتی معدنیات سے بھرپور ہے اور سمندر کی تہہ میں موجود مٹی میں 20 سے زائد فائدے مند معدنیات موجود ہیں جو جلد کی بیماریوں جیسے ایگزیما میں بہتری لانے میں مدد دیتے ہیں۔

لوگ یہاں آ کر نہ صرف تیراکی کا لطف اٹھاتے ہیں بلکہ صحت کے فوائد بھی حاصل کرتے ہیں۔ ”ڈیڈ سی“ پر آنے والے افراد اس مٹی کو اپنے جسم پر لگاتے ہیں، جو کہ سکون اور گردش خون کی بہتری میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔یہی وجہ ہے کہ ”ڈیڈ سی“ کو قدرتی علاج کے ایک مرکز کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں