دنیا بھر کی خفیہ ایجنسیاں اہم رازوں کیلئے مشکل ترین کوڈز کا استعمال کرتی ہے، تاکہ اسے کوئی اور نہ جان سکے اور یہ معلومات خفیہ ہی رہیں، لیکن تسمانیہ سے تعلق رکھنے والے 14 سالہ بچے نے ان ماہرین کو حیران کر دیا۔
آسٹریلین انٹیلی جنس کے ادارے کی جانب سے سائبرسیکیورٹی ٹیم نے 75 ویں سالگرہ پر ایک خصوصی سکہ جاری کیا، 50 پیسے کے اس یادگاری سکے پر ایک کوڈ درج تھا، جس کے پانچ مراحل تھے، جس کے 4 مراحل ایک بچے نے ایک گھنٹے میں حل کر لیے۔ تاہم اس کا پانچواں مرحلہ اب تک کوئی حل نہیں کرسکا ہے۔
سکے کو ایسے تیار کیا گیا تھا، جس میں کوڈ حل کرنے کے اشارے دونوں طرف موجود تھے، لیکن اسے مرحلہ وار مشکل سے مشکل ترین بنایا گیا تھا، بچے نے جب ایک ہی گھنٹے میں چار مرحلے پورے کر لیے، تو اس نے سب سے زیادہ پریشان ایجنسی ٹیم کو کیا، کیونکہ ماہرین کے مطابق یہ آسان کوڈ ہرگز نہیں تھا۔
75ویں سالگرہ پر سکے کے دونوں طرف کی تصویر صبح 8 بج کر 45 منٹ پر جاری کی گئی اور عوام سے ایک فارم بھرکر کوڈ حل کرنے کا کہا گیا، اور ایک گھنٹے بعد ہی اس کا جواب ایک 14 سالہ لڑکے نےدیدیا۔