کرسٹینا کی لاش کو آری، چاقو اور باغیچے میں استعمال ہونے والی قینچیوں سے ٹکڑے ٹکڑے کیا گیا
سوئٹزرلینڈ میں ایک چونکا دینے والا قتل سامنے آیا ہے جہاں شوہر نے اپنی بیوی کو قتل کرکے اس کی چٹنی بنا ڈالی۔
سابق مس سوئٹزرلینڈ فائنلسٹ کرسٹینا جوکسیمووچ کو ان کے شوہر نے مبینہ طور پر قتل کیا اور جسم کے ٹکڑے ٹکڑے کر کے کیمیکل میں تحلیل کر دیا۔
اسکائی نیوز نے رپورٹ کیا کہ 38 سالہ سابقہ ماڈل کو 13 فروری کو بننگن میں اپنے گھر کے لانڈری کے کمرے میں مردہ پایا گیا تھا، جو باسل سے تقریباً دو میل جنوب مغرب میں واقع ہے۔
حکام نے تحقیقات کے دوران یہ نتیجہ اخذ کیا کہ کرسٹیان کو گلا دبا کر قتل کیا گیا تھا۔
جس کے بعد ان کے 41 سالہ شوہر تھامس کو گرفتار کیا گیا اور انہوں نے اعترافِ جرم کر لیا۔
کرٹینا کے پوسٹ مارٹم سے پتا چلا کہ ان کی موت گلا گھوںٹنے سے ہوئی تھی۔
تھامس نے پولیس کو قتل کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کرسٹینا کی لاش کو لانڈری روم میں ایک آری، چاقو اور باغیچے میں استعمال ہونے والی قینچیوں سے ٹکڑے ٹکڑے کیا تھا۔
مقامی میڈیا آؤٹ لیٹ کے مطابق کرسٹینا کی کچھ باقیات کو بعد میں ہینڈ بلینڈر سے کچل کر چٹنی بنا دیا گیا اور کیمیائی محلول میں تحلیل کر دیا گیا۔
تھامس کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے اپنی بیوی کو اپنے دفاع میں مارا کیونکہ کرسٹینا نے ان پر چاقو سے حملہ کیا تھا۔ قتل کے بعد، وہ مبینہ طور پر گھبرا گئے اور لاش کو ٹھکانے لگانے کیلئے اس کے ٹکڑے کرڈالے۔
تاہم، میڈیکل فرانزک رپورٹیں تھامس کے دفاع کے دعوے سے متصادم ہیں۔
تفتیش کاروں کو تھامس میں ”ذہنی بیماری کے ٹھوس اشارے“ ملے ہیں اور انہوں نے اسے ”اُداسانہ رجحانات“ کا حامل قرار دیا ہے۔ تفتیش کاروں نے بیوی کے قتل کے بعد تھامس کی ”غیر معمولی حد تک مجرمانہ توانائی، ہمدردی کی کمی، اور سرد خون“ کو نوٹ کیا۔
استغاثہ نے یہ بھی انکشاف کیا کہ تھامس نے پہلے اپنی بیوی کا گلا گھونٹا تھا۔
مزید برآں، ایک سابق ساتھی نے دعویٰ کیا کہ تھامس نے ایک بار بیوٹی کوئین کو گردن سے پکڑ کر اس کا سر دیوار سے ٹکرا دیا تھا۔
کرسٹینا جوکسیمووچ کون تھی؟
سربیائی وراثت کے ساتھ بننگن میں پیدا ہونے والی کرسٹینا جوکسیمووچ نے ابتدائی طور پر ماڈلنگ میں اپنا کیریئر شروع کیا، 2003 میں مس نارتھ ویسٹ سوئٹزرلینڈ کا ٹائٹل جیتا اور 2008 میں مس سوئٹزرلینڈ مقابلے میں فائنلسٹ بنیں۔
بعد میں انہوں نے کوچنگ کی طرف پیش قدمی کی اور خواہشمند ماڈلز اور کاروباری خواتین کو بااختیار بنایا تاکہ وہ اعتماد پیدا کر سکیں اور اپنی ذاتی اور پیشہ ورانہ موجودگی کو بہتر بنائیں۔
مزید برآں، انہوں نے کامیابی کے ساتھ ایک کوچنگ ایجنسی چلائی اور آئی ٹی فرم میں کام کیا۔