یہ اوپر تک سب کیلئے پیغام ہے کہ کوئی بھی ہمارے قانون اور ہماری پابندیوں سے بالاتر نہیں، امریکی حکام
امریکہ نے وینزویلا کے صدر نکولس مادورو کے ہوائی جہاز کو ڈومینیکن ریپبلک میں پابندنیوں کی خلاف ورزی کے تحت ضبط کرلیا ہے، ضبط شدہ جہاز پیر کو امریکی ریاست فلوریڈا منتقل کیا گیا۔
امریکہ اور وینزویلا کے درمیان طویل عرصے سے تعلقات سرد مہری کا شکار رہے ہیں، ڈومینیکن ریپبلک میں امریکہ کا جہاز پر قبضہ ان تعلقات کی خرابی میں شدت کی نشاندہی کرتا ہے۔
امریکی حکام نے اس طیارے کو وینزویلا کے ایئر فورس ون کے مساوی قرار دیا ہے اور اس کی تصویر دنیا بھر میں مادورو کے گزشتہ ریاستی دوروں میں لی گئی ہے۔
امریکی عہدیداروں میں سے ایک نے سی این این کو بتایا کہ ’اس طرح سب سے اوپر تک ایک پیغام پہنچایا گیا ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’غیر ملکی سربراہ مملکت کے طیارے پر قبضہ کرنا مجرمانہ معاملات کے حوالے سے آج تک ان دیکھا ہے، ہم یہاں ایک واضح پیغام دے رہے ہیں کہ کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں ہے، کوئی بھی امریکی پابندیوں سے بالاتر نہیں ہے‘۔
برسوں سے، امریکی حکام ویزویلا حکومت کو ملنے والے اربوں ڈالر کے بہاؤ میں خلل ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ہوم لینڈ سیکیورٹی انویسٹی گیشنز وفاقی حکومت کی دوسری سب سے بڑی تفتیشی ایجنسی ہے جس نے وینزویلا جانے والی درجنوں لگژری گاڑیاں، دیگر اثاثوں کے علاوہ بہت کچھ ضبط کیا ہے۔
امریکہ نے جو طیارہ قبضے میں لیا وہ ایک Dassault Falcon 900 ہے، پرواز کے ریکارڈ کے مطابق اس کی ملایت تقریباً 13 ملین ڈالر ہے، جو حالیہ مہینوں میں ڈومینیکن ریپبلک میں موجود تھا۔ یہ طیارہ وہاں کیوں موجود تھا امریکی حکام نے اس کی وجہ نہیں بتائی، لیکن ملک نے امریکی حکام کو طیارے کو قبضے میں لینے کا موقع فراہم کیا۔
متعدد امریکی وفاقی ایجنسیاں اس قبضے میں ملوث تھیں، بشمول ہوم لینڈ سیکیورٹی انویسٹی گیشن، کامرس ایجنٹس، بیورو آف انڈسٹری اینڈ سیکیورٹی اور محکمہ انصاف۔
امریکی حکام میں سے ایک کے مطابق، حکام نے ڈومینیکن ریپبلک کے ساتھ مل کر کام کیا، جس نے وینزویلا کو قبضے کی اطلاع دی۔
امریکہ نے حال ہی میں وینزویلا کی حکومت پر دباؤ ڈالا ہے کہ وہ اپنے صدارتی انتخابات کے حوالے سے مخصوص اعداد و شمار کو ”فوری طور پر“ جاری کرے، جس میں طاقتور رہنما مادورو کی جیت کی ساکھ کے بارے میں خدشات کا حوالہ دیا گیا۔
اس سال کے شروع میں، امریکہ نے ”ایک جامع اور مسابقتی انتخابات“ کی اجازت دینے میں مادورو حکومت کی ناکامی کے جواب میں وینزویلا کے تیل اور گیس کے شعبے پر دوبارہ پابندیاں عائد کر دیں۔
28 جولائی کو مادورو کے دوبارہ منتخب ہونے کے بعد، وینزویلا نے ڈومینیکن ریپبلک آنے اور جانے والی تجارتی پروازیں معطل کر دی تھیں۔