چاول کی برآمدات 2 ارب ڈالر سے بڑھ کر 3.6 ارب ڈالر ‘193 ممالک کوچاول برآمد کرکے پاکستان چاول برآمدکرنے والا دنیا کا چوتھا بڑا ملک بن گیا
پاکستان کی زرعی مصنوعات کی برآمدات 37 فیصد اضافے کے ساتھ ریکارڈ 8 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہیں پاکستان کی چاول کی برآمدات 2 ارب ڈالر سے بڑھ کر 3.6 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں پاکستان سے چاول 193 ممالک اور خطوں کو برآمد کیا جا چکا ہے، رواں مالی سال چاول کی برآمدات 5 ارب ڈالر تک پہنچنے کی توقع ہے.
چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق پاکستان کے قومی ادارہ برائے شماریات کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ مالی سال 2023-2024 (جولائی 2023 سے جون 2024) میں ملکی برآمدات10.54 فیصد اضافہ کے ساتھ30.
64 ارب ڈالر رہیں جس میں زرعی مصنوعات کی برآمدات نے کافی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور یہ37 فیصد اضافہ کے ساتھ ریکارڈ 8 ارب ڈالر تک پہنچ گیا.
چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق چاول کی برآمدات پر خصوصی توجہ دی جانی چاہیے جو مالی سال 2024 میں 2 ارب ڈالر سے بڑھ کر 3.6 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہے جن میں گزشتہ سال کی نسبت 80 فیصد اضافہ ہے اور ملک کی برآمدی فصلوں میں پہلے نمبر پر ہے اس وقت پاکستان چاول برآمد کرنے والا دنیا کا چوتھا بڑا ملک ہے اور اس کا چاول 193 ممالک اور خطوں کو برآمد کیا جا چکا ہے اب تک بہت سی پاکستانی بیج کمپنیوں نے بڑے پیمانے پر ہائبرڈ چاول کی افزائش کے لیے چین کے تعاون حاصل کیا ہے اور مختلف علاقوں میں کاشت کے حالات کے مطابق ہائبرڈ چاول کی کاشت کی ہے اور ان کی برآمدی مسابقت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے.
پاکستان کے متعلقہ محکموں نے پیش گوئی کی ہے کہ رواں مالی سال چاول کی برآمدات 5 ارب ڈالر تک پہنچنے کی توقع ہے چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق چاول کے علاوہ پیاز، مرچ، ٹماٹر جیسی سبزیاں اور جنوبی ایشیائی ملک سے آنے والے آم اور چیری جیسے پھل بھی بین الاقوامی مارکیٹ میں کافی مسابقتی ہیں پاکستان کے پھلوں اور سبزیوں کی مصنوعات مشرق وسطی، وسطی ایشیا، یورپ تک محدود نہیں بلکہ ان سمیت ممالک کو برآمد کی گئی ہیں.
چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق آل پاکستان فروٹ اینڈ ویجیٹیبل ایکسپورٹرز امپورٹرز اینڈ مرچنٹس ایسوسی ایشن کے چیئرمین وحید احمد نے کہا کہ حکومت بین الاقوامی زرعی مصنوعات کی مارکیٹ کے رجحانات پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور برآمد کنندگان کے ساتھ متعلقہ اقدامات کو فعال طور پر مربوط کر رہی ہے انہوں نے کہا کہ مختلف محکموں کے فعال فروغ سے پاکستان کی زرعی مصنوعات کی برآمدات میں مزید اضافہ ہوگا اس وقت چین اور پاکستان نے چین کو پیاز، چیری اور خشک مرچ جیسی اعلی معیار کی زرعی مصنوعات کی برآمد کے حوالے سے ایک پروٹوکول پر دستخط کیے ہیں.
چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق اور دسمبر 2023 میں پاکستانی خشک مرچ کی پہلی کھیپ چین کو برآمد کی گئی رواں سال کے آغاز میں تیانجن کسٹمز کے معائنے سے گزرنے کے بعد 500 کلو گرام پاکستانی منجمد ابلے ہوئے بیف کی پہلی کھیپ چینی مارکیٹ میں داخل ہوئی تھی رواں سال جون میں کولڈ چین کے ذریعے لے جانے والی پاکستانی چیری کی پہلی کھیپ چینی مارکیٹ میں داخل ہوئی حالیہ چند سالوں میں پاکستان کی چین کو زرعی مصنوعات کی برآمدات میں پائیدار نمو دیکھنے میں آئی ہے، خاص طور پر اعلی معیار کی زرعی مصنوعات جیسے چاول، تل، آم اور میوے، جنہیں دنیا کی سب سے بڑی مارکیٹ میں صارفین کی جانب سے بے حد پسند کیا جاتا ہے اس سے بھی بڑھ کر پاکستانی زرعی مصنوعات کے برآمد کنندگان نے چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو، چائنا ساﺅتھ ایشیا ایکسپو اور چائنا آسیان ایکسپو سمیت پلیٹ فارمز کے ذریعے اعلی معیار کی مصنوعات کو مسلسل فروغ دیا ہے.
چائنہ اکنامک نیٹ کا کہنا ہے کہ ووہان چنگفا ہیشینگ سیڈ کمپنی لمیٹڈ کے پاکستان بزنس ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر چو شوشینگ نے کہا کہ چاہے وہ ہائبرڈ چاول ہو یا گوبھی، مولی، مرچ اور ٹماٹر جیسی نقدی فصلیں جنہیں پاکستانی پسند کرتے ہیں، چین کی زرعی ٹیکنالوجی اور ترقی کے تجربے کو بااختیار بنانے کے ذریعے، جیسے جیسے برآمدات میں اضافہ ہو رہا ہے، مقامی زرعی معاشی فوائد مسلسل بہتر ہو رہے ہیں جو ایک دہائی سے زائد عرصے سے پاکستان میں زراعت سے گہری وابستگی رکھتے ہیں.