تفتیشی افسر نے ملزمہ کے 7 دن کیلئے جسمانی ریمانڈ کی استدعا،پولیس نے ملزمہ نتاشا کو عدالت میں پیش نہیں کیا، سب انسپکٹر عامر الطاف نے ملزمہ کی عدم پیشی اور ملزمہ کی عارضی میڈیکل رپورٹ بھی عدالت میں جمع کروا دی،، ڈاکٹر کے مطابق ملزمہ کی حالت ایسی نہیں کہ اسے عدالت لایا جائے،تفتیشی افسر
کراچی کے علاقے کار ساز میں ٹریفک حادثے میں باپ بیٹی کی ہلاکت کے کیس میں عدالت نے خاتون کا ایک روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا، تفتیشی افسر نے ملزمہ کے 7 دن کیلئے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی،کراچی سٹی کورٹ میں کارساز پر گاڑی کی ٹکر سے باپ بیٹی کی ہلاکت کیس کی سماعت ہوئی۔ پولیس نے ملزمہ نتاشا کو عدالت میں پیش نہیں کیا۔
ملزمہ نتاشا کی جانب سے وکیل عامر منسوب عدالت میں پیش ہوئے۔تفتیشی افسر سب انسپکٹر عامر الطاف نے ملزمہ کی عدم پیشی اور ملزمہ کی عارضی میڈیکل رپورٹ بھی عدالت میں جمع کروا دی۔تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ جناح ہسپتال کے ماہرنفسیات ڈاکٹر چنی لعل نے ملزمہ کا معائنہ کرکے ہسپتال میں داخل کرلیا ہے، ڈاکٹر کے مطابق ملزمہ کی حالت ایسی نہیں کہ اسے عدالت لایا جائے، ملزمہ کی ذہنی حالت بہت خراب ہے لہٰذا ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق ملزمہ کو آج عدالت میں پیش نہیں کیا جاسکتا۔
دوران سماعت وکیل نے ٹریفک حادثہ کی ذمہ دار ملزمہ نتاشا کو نفسیاتی قرار دے دیا۔وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ملزمہ نفسیاتی مریضہ ہے اور گزشتہ 5 سال زیر علاج ہے۔ ایسے مریضوں کو ائسولیشن وارڈ میں رکھا جاتا ہے۔ملزمہ بنا اجازت گاڑی لیکر گھر سے نکلی۔ ملزمہ کی ذہنی کیفیت ایسی نہیں کہ عدالت میں پیش کیا جائے ایسی بیماری میں مبتلا مریض کو کچھ یاد نہیں رہتا ملزمہ کی درخواست ضمانت دائر کریں گے۔
سماعت کے دوران ملزمہ کے وکیل نے درخواست کی کہ میری مو¿کلہ کو ضمانت دی جائے کیونکہ میری مو¿کلہ کی ذہنی حالت ٹھیک نہیں ہے، وہ جناح ہسپتال میں زیر علاج ہے۔ اس پر عدالت نے کہا کہ ملزمہ کی پیشی کے بغیر ضمانت نہیں دی جاسکتی۔ فاضل عدالت خصوصی مجسٹریٹ کے فرائض انجام دے رہی ہے اور عدالت کو ضمانت دینے کا اختیار نہیں ہے اس لئے ملزمہ کا ایک دن کا ریمانڈ دے رہے ہیں۔
عدالت نے حکم دیا کہ کل ملزمہ کو متعلقہ عدالت میں پیش کریں اور اگرملزمہ پیش کرنے کے قابل نہیں ہے اس کا پراپر میڈیکل سرٹیفکیٹ متعلقہ عدالت میں پیش کیا جائے۔سماعت کے بعد کارساز ٹریفک حادثہ کیس کے تفتیشی افسر انسپکٹر عامر الطاف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہسپتال کی میڈیکل رپورٹ عدالت میں جمع کرادی ہے۔ ہسپتال انتظامیہ نے ملزمہ کو ایڈمٹ کرلیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم ملزمہ کا ریمانڈ چاہتے تھے، عدالت نے ایک دن کا ریمانڈ دیا ہے ہمیں سیمپل مل گئے ہیں وہ لیب میں جائیں گے اور پھر اس کی رپورٹ آئے گی۔ ڈرائیونگ لائسنس سمیت متعلقہ دستاویزات کیلئے نوٹس جاری کردیا ہے۔ دستاویزات سامنے آئیں گے تو معلوم ہوگا کہ ڈرائیونگ لائسنس برطانیہ کا ہے یا پھر پاکستان کا ہے۔یاد رہے کہ گزشتہ روز کراچی میں کارساز روڈ پر تیز رفتار گاڑی بے قابو ہو کر راہ گیروں پر چڑھ دوڑی تھی جس کے نتیجے میں باپ بیٹی جاں بحق اور 4 زخمی ہوگئے تھے جبکہ پولیس نے گاڑی چلانے والی خاتون کو گرفتار کرلیا تھا۔
حادثے میں موٹر سائیکل سوار عمران عارف اور اس کی بیٹی آمنہ جاں بحق جبکہ 4 شہری شدید زخمی ہوئے تھے۔ عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ جیپ چلانے والی خاتون اپنے ہوش وحواس میں نہیں تھی۔جیپ چلانے والی خاتون نے موٹر سائیکلوں کو ٹکر مارنے کے بعد فرار کی کوشش میں ایک اورگاڑی کو بھی زوردار ٹکر ماری جس سے گاڑی تباہ ہوگئی تھی تاہم معجزانہ طور پر کار سوار نوجوان محفوظ رہا جبکہ ٹکر کے بعد جیپ بھی الٹ گئی تھی۔
پولیس کا یہ بھی کہنا تھا کہ حادثے کا سبب بننے والی گاڑی کی خاتون ڈرائیور بھی زخمی ہے، ملزمہ کو سر پر چوٹ لگی تھی۔ جناح ہسپتال میں سی ٹی اسکین کیا گیا تھا۔پولیس کے مطابق ٹریفک حادثے میں باپ بیٹی جاں بحق جبکہ 5 افراد زخمی ہوگئے تھے۔ زخمیوں میں ایک کی حالت تشویشناک بتائی گئی تھی۔ڈی ایس پی ٹریفک بہادرآباد سیکشن غلام نبی نے کہا تھا کہ خاتون نے کھڑی گاڑی اور موٹر سائیکلوں کو ٹکر ماری۔خاتون کو علاقہ پولیس کے حوالے کردیا گیا تھا جب کہ ہم نے زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا تھا۔حادثے کے بعد مشتعل افراد نے خاتون ڈرائیور کو گھیرا تو پولیس نے موقع پر پہنچ کر جیپ چلانے والی خاتون نتاشا کو حراست میں لے لیاگیا تھا۔