’بنگلہ دیش جیسا حال کریں گے‘ کی دھمکی کئی ملکوں میں مقبول

بھارتی ریاستوں کے علاوہ پاکستان، نیپال اور دیگر ممالک میں اس نعرے کی گونج سنائی دی ہے۔

بنگلا دیش کی صورتِ حال نے بھارت کی متعدد ریاستوں سمیت کئی ممالک میں ”بنگلا دیش جیسا حال کردیں گے“ کے نعرے یا دھمکی کو مقبولیت بخشی ہے۔

بھارت کی متعدد ریاستوں میں یہ دھمکی تیزی سے گردش کر رہی ہے۔ پاکستان، نیپال اور دیگر علاقائی ممالک میں بھی اس دھمکی اور نعرے کی بازگشت سُنائی دی ہے۔

مودی سرکار نے مخالف سیاسی جماعتوں والی ریاستوں میں اس دھمکی کو خاص اہتمام سے استعمال کرنا شروع کردیا ہے۔ اس کے جواب میں اپوزیشن میں کی جماعتیں بھی مودی سرکار کو دھمکا رہی ہیں کہ اپنے آپے میں رہو ورنہ بنگلا دیش جیسا حال کردیں گے۔

بھارت کی جنوبی ریاست کرناٹک میں مرکز کے مقرر کردہ گورنر نے ریاستی وزیرِاعلیٰ سیتا رمیا کے خلاف کرپشن کیس کی تحقیقات کے لیے گرین سگنل دے کر عجیب صورتِ حال پیدا کردی ہے۔

سیتا رمیا کو عدالت نے 29 اگست تک ریلیف فراہم کردیا ہے جبکہ اپوزیشن کی سب سے بڑی اور سابق حکمراں جماعت کانگریس کے لیڈر ایوان ڈی سوزا نے مودی سرکار کو دھمکی دی ہے کہ اگر کرناٹک میں کانگریس کی حکومت کی بساط لپیٹنے کی کوشش کی گئی تو مودی سرکار کو بنگلا دیش جیسی صورتِ حال کا سامنا کرنا پڑے گا۔

کرناٹک کے گورنر تھاور چند گہلوٹ کو وزیرِاعلیٰ سیتا رمیا کے خلاف کرپشن کی تحقیقات کے لیے گرین سگنل دینے کی پاداش میں بنگلا دیش جیسی صورتِ حال سے دوچار کرنے کی دھمکی گئی ہے۔ ل

ایوان ڈی سوزا نے کرناٹک کے گورنر سے کہا ہے کہ وہ عوام کے منتخب کیے ہوئے وزیرِاعلیٰ سیتا رمیا کے خلاف تحقیقات کا حکم واپس لیں۔ کانگریس کے رہنماؤں اور کارکنوں نے ضلعی صدر مقامات پر دھرنے دے کر اور ریلیاں نکال کر گورنر گہلوٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ تحقیقات کا حکم واپس لیں۔

ایوان ڈی سوزا کا کہنا ہے کہ اگر وزیرِاعلیٰ سیتا رمیا کے خلاف تحقیقات کا حکم واپس نہ لیا گیا تو گورنر گہلوٹ کو بھی اُسی طرح بھاگنا پڑے گا جس طرح بنگلا دیش سے وزیرِاعظم شیخ حسینہ واجد کو مستعفی ہوکر بھاگنا پڑا تھا۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں