طلباء کہ احتجاج کے باعث بنگلہ دیش کے چیف جسٹس نے سپریم کورٹ کے ججوں کا عدالتی عمل ورچول طورپرچلانے پر فل کورٹ اجلاس ملتوی کر دیا
بنگلہ دیش میں طلباء،وکلاءسمیت ہزاروں مظاہرین کا سپریم کورٹ کے احاطے میں احتجاج ،چیف جسٹس اور اپیلٹ ڈویژن کے ججوں سے مستعفی ہونے کا مطالبہ،طلبا ءکہ احتجاج کے باعث بنگلہ دیش کے چیف جسٹس نے سپریم کورٹ کے ججوں کا عدالتی عمل ورچول طورپرچلانے پر فل کورٹ اجلاس ملتوی کر دیا۔ غیرملکی میڈیا کے مطابق چیف جسٹس نے نئی بننے والی عبوری حکومت سے مشاورت کے بغیر فل کورٹ اجلاس بلایا تھا جس کے بعد مظاہرہ شروع ہوا تاہم کشیدگی بڑھنے پر فل کورٹ میٹنگ کو اچانک ملتوی کردیا گیا۔
طلبہ مظاہرین نے الزام لگایا ہے کہ عدالت کے ججز ایک سازش کا حصہ ہیں جو غم و غصے کو ہوا دے رہے ہیں۔بتایا گیا ہے کہ ہزاروں طلبہ اور وکلاءصبح سویرے سپریم کورٹ کے احاطے میں پہنچ گئے اور شدید نعرے بازی شروع کر دی طلباءکا مطالبہ تھا کہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس سمیت دیگر ججز فوری طورپر مستعفی ہوں ۔
یہ بھی بتایاگیا ہے کہ بنگلہ دیش کی نئی عبوری حکومت نے ذاتی تشہیر سمیت معزول وزیراعظم حسینہ واجد کے حامی 3 اخباروں پر پابندی عائد کردی ہے۔
عبوری حکومت کے سربراہ ڈاکٹر محمد یونس نے بنگلہ دیش میں سازشیوں کے خلاف کریک ڈاون کا وعدہ کرچکے ہیں۔ بنگلہ دیش میں عبوری حکومت کے سربراہ کے طور پر حلف اٹھانے کے بعد اپنے پہلے خطاب میں محمد یونس نے خبردار کیا کہ ’انتشار کا زہر‘ پھیلانے والوں کو قانون کی پوری طاقت کا سامنا کرنا پڑے گا۔انہوں نے کہا تھا کہ سازش کرنے والوں نے ملک میں انتشار اور خوف کا ماحول پیدا کیا ہے تاکہ طلبہ اور عوام کی بغاوت کے ذریعے ہماری دوسری آزادی کو ناکام بنایا جا سکے، انتشار ہمارا دشمن ہے، اور اسے جلد شکست دی جانی چاہیے۔
بنگلہ دیشی میڈیا کے مطابق عبوری حکومت کے سربراہ ڈاکٹر یونس 25 وزارتیں دیکھیں گے اور اہم امور میں طلبہ کی بھی مشاورت شامل ہوگی۔یاد رہے کہ بنگلا دیش میں نوبیل انعام یافتہ پروفیسر ڈاکٹر محمد یونس کی سربراہی میں عبوری حکومت نے حلف اٹھا لیا تھا۔حلف برداری کی تقریب بنگلا دیش کے ایوانِ صدر میں منعقد ہوئی جہاں ڈاکٹر یونس سے بنگلا دیش کے صدر محمد شہاب الدین نے حلف لیا تھا۔
میڈیارپورٹس کے مطابق طلبہ رہنما ناہید اسلام اور آصف محمود بھی 17 رکنی عبوری حکومت میں شامل تھے۔ شیخ حسینہ واجد کے استعفے اور پارلیمنٹ کی تحلیل کے بعد نوبیل انعام یافتہ ڈاکٹر محمد یونس کو بنگلادیش کی عبوری حکومت کا سربراہ مقرر کیا گیا تھا۔ بڑے پیمانے پر عوامی احتجاج کے نتیجے میں پیر کو شیخ حسینہ واجد کے بطور وزیراعظم اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کے بعد محمد یونس عبوری حکومت کے سربراہ بن گئے تھے۔ادھر بنگلہ دیش کے اٹارنی جنرل امین الدین نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ وہ اکتوبر 2020 سے اس عہدے پر تھے۔