کم منافع بنیادی طور پر چیلنجنگ اور منفی معاشی حالات کی وجہ سے تھا‘گل احمدکی ٹاپ لائن نے 2020 کے علاوہ تمام سالوں میں ترقی کا رجحان دکھایا ہے. رپورٹ
گل احمد ٹیکسٹائل ملز لمیٹڈ کے جاری نو ماہ کے دوران پہلے اور بعد از ٹیکس منافع میں بالترتیب 7 فیصد اور 12 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی کمپنی نے 3.8 بلین روپے کا قبل از ٹیکس منافع اور 2.3 بلین روپے کا بعد از ٹیکس منافع حاصل کیا کم منافع بنیادی طور پر چیلنجنگ اور منفی معاشی حالات کی وجہ سے تھا.
گل احمد ٹیکسٹائل ملز نے زیر جائزہ مدت کے دوران 3.12 روپے فی حصص آمدنی پوسٹ کی کمپنی کی فروخت 105.1 بلین روپے رہی جو کہ 80.
4 بلین روپے تھی اس نمایاں اضافے کی وجہ کرنسی کے اتار چڑھا وکے سازگار اثرات اور برآمدات میں اضافہ ہے سیلز کی لاگت میں 34فیصدکا نمایاں اضافہ ہوا ہے، جو بنیادی طور پر مادی لاگت میں اضافے، توانائی کے زیادہ اخراجات اور کم از کم اجرت میں اضافے کی وجہ سے ہے 30 جون 2023 تک، گل احمد ٹیکسٹائل ملز کے پاس کل 740 ملین شیئرز بقایا تھے جو 7394 شیئر ہولڈرز کے پاس ہیں گل احمد ٹیکسٹائل ملز کی ٹاپ لائن نے 2020 کے علاوہ تمام سالوں میں ترقی کا رجحان دکھایا.
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ2019 میں مقامی اور برآمدی منڈیوں میں تسلی بخش طلب کی وجہ سے کمپنی کی ٹاپ لائن میں سال بہ سال 26فیصداضافہ ہواجو بالترتیب 11.9 بلین اور 3.6 بلین روپے تک پہنچ گیا کمپنی کا ٹیکس سے پہلے کا منافع بھی 2018 میں 2.3 بلین روپے سے بڑھ کر 2019 میں 4 بلین روپے ہو گیاکمپنی نے سال 2020 میں اپنی فروخت میں تقریبا 6فیصدکی کمی درج کی ہے اس کے علاوہ، کمپنی نے سال کے دوران 479 ملین روپے کا خالص نقصان درج کیا.
رپورٹ کے مطابق2021 بحالی کا سال تھا کیونکہ کمپنی کی فروخت میں 46فیصدکی سالانہ ترقی ہوئی ترقی مقامی اور برآمدی فروخت دونوں میں ایک صحت مندی لوٹنے کی ایڑیوں پر آئی مجموعی منافع اور خالص منافع بھی بالترتیب 12.8 روپے اور 4.4 بلین روپے تک بڑھ گیا سال 2022 سنگین میکرو اکنامک چیلنجز اور مسلسل سیاسی غیر یقینی صورتحال کے ساتھ نمایاں تھا تاہم روپے کی قدر میں بڑے پیمانے پر کمی نے کمپنی کو اپنی برآمدی فروخت کو بڑھانے کے قابل بنایا 2023 میں گل احمد ٹیکسٹائل ملز کی ٹاپ لائن نے برائے نام 10فیصد اضافہ درج کیا.
خام مال کی قیمتوں میں اضافے مقامی کرنسی کی قدر میں کمی اور زیادہ یوٹیلیٹی چارجز کے نتیجے میں مجموعی منافع میں 4فیصدکی کمی واقع ہوئی ہے اس کے علاوہ خالص منافع 55 فیصد کم ہوکر 3.9 بلین روپے ہوگیا. رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گل احمد ٹیکسٹائل ملز لمیٹڈ کو 01 اپریل 1953 کو پاکستان میں ایک پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی کے طور پر شامل کیا گیا تھا بعد ازاں 07 جنوری 1955 کو اسے پبلک لمیٹڈ کمپنی میں تبدیل کر دیا گیا یہ کمپنی ایک جامع ٹیکسٹائل مل ہے جو ٹیکسٹائل مصنوعات کی تیاری اور فروخت میں مصروف ہے.