بنگلہ دیشی عوام کے شدید احتجاج کے بعد مستعفی ہوکر بھارت جانے والی شیخ حسینہ واجد کو بھارت میں محفوظ خفیہ مقام پر رہائش دے دی گئی۔
بھارتی میڈیا نے دعوی کیا ہے کہ برطانیہ میں سیاسی پناہ ملنے تک شیخ حسینہ واجد کے بھارت میں قیام کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے، امریکا نے شیخ حسینہ واجد کا ویزا منسوخ کردیا ہے۔
بنگلا دیش کی صورتحال پر بھارت میں آل پارٹیز اجلاس بھی ہوا جس میں بھارتی وزیر خارجہ نے بتایا کہ شیخ حسینہ کا بھارت آنا باہمی وضع داری کا اقدام ہے۔
اپوزیشن رہنما راہول گاندھی کے بنگلا دیشی بحران میں غیرملکی ہاتھ کے امکان کے سوال پر جے شنکر کا کہنا تھا کہ کسی بھی چیز کے بارے میں کچھ کہنا ابھی قبل از وقت ہے۔
دوسری جانب بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم حسینہ واجدکے ملک سے فرار کے بعد کرکٹ بورڈ (بی سی بی) کے سربراہ اور کئی ڈائریکٹرز بھی ملک سے فرار ہوگئے۔
بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ نے اس حوالے سے تصد یق کرتے ہوئے کہا کہ حسینہ واجد کے پلیٹ فارم تلے آنےوالے بورڈ سربراہ نضم الحسن جو عوامی لیگ کے پارلیمانی ممبر اور وزیر کھیل بھی تھے وہ ملک چھوڑ کر جا چکے ہیں۔
اسی جماعت عوامی لیگ کی جانب سے منتخب ہونیوالے سابق کپتان مشرفی مرتضیٰ کے گھر پربھی حملہ کر کے اسے جلا دیا گیا تاہم وہ اس سے قبل محفوظ مقام پر منتقل ہو گئے تھے۔
دوسری جانب بنگلہ دیش میں مظاہرین نے ہوٹل کو آگ لگا دی جس کے نتیجے میں 24 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں۔ خبررساں ایجنسی کے مطابق جیسور میں مظاہرین نے حسینہ واجد کی جماعت کے رہنما کے ہوٹل کو آگ لگائی، آگ کی لپیٹ میں آکر جاںبحق ہونیوالوں میں غیر ملکی بھی شامل ہیں۔