ڈبے والے دودھ کے بعد کھلا دودھ بھی عوام کی پہنچ سے باہر ہونے لگا
کھلے دودھ کی قیمت میں بڑا اضافہ کر دیا گیا، ڈبے والے دودھ کے بعد کھلا دودھ بھی عوام کی پہنچ سے باہر ہونے لگا۔ تفصیلات کے مطابق راولپنڈی میں دودھ 220 روپے فی لیٹر اور دہی 240 روپے فی کلو ہوگیا۔ گوالہ یونین کے مطابق بھینس، چارہ اور کھل کی قیمتوں میں بے پناہ اضافہ اور ٹیکس سے قیمت میں اضافہ ضروری ہوگیا ہے، سرکاری قیمتوں پر دودھ اور دہی کی فروخت ممکن ہی نہیں۔
نئی قیمتوں کا اطلاق 2اگست سے کر دیا گیا ہے۔ دوسری جانب ڈیری اینڈ کیٹل فارمرز ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ ٹیکسز میں اضافے کے بعد موجودہ سرکاری قیمت پر فروخت ممکن نہیں ہے۔ ڈیری کی فیڈ اور دیگر اشیاء پر ہونے والے ٹیکس میں اضافہ سے دودھ، دہی اور وغیرہ مکھن بھی مہنگا ہوگا۔
لہذا دودھ کی قیمت کا300روپے فی لیٹر نوٹیفکیشن جاری کیا جائے۔ واضح رہے کہ نئے مالی سال کا آغاز ہوتے ہی وفاقی بجٹ کے نفاذ کے ساتھ ہی مہنگائی کے آفٹر شاکس آنا شروع ہو گئے ہیں۔
نئے مالی سال کے آغاز پر حکومت نے بیشتر اشیاء پر 18 فیصد جی ایس ٹی اور ڈھائی فیصد ریٹیلر ٹیکس نافذ کر دیا۔ جی ایس ٹی کا اطلاق ہونے کے بعد ٹیٹرا پیک، خشک دودھ کی قیمتوں میں اضافہ ہو گیا ۔ مارکیٹ رپورٹ کے مطابق مختلف کیٹگریز کے خشک دودھ کی قیمتوں میں 100سے لے کر 300روپے تک اضافہ ہو گیا ہے ۔ ٹیٹرا پیک دودھ کوارٹر کی قیمت20روپے اضافے سے 95روپے ، ایک لیٹر دودھ 75روپے اضافے سی370روپے جبکہ ڈیڑھ لیٹر ٹیٹراپیک دودھ کی قیمت105روپے اضافے سی525روپے ہو گئی ۔
ایک رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ پاکستان میں فی لیٹر دودھ دنیا کے کئی ممالک سے بھی مہنگا ہوگیا۔ بلوم برگ نے ڈبہ پیک دودھ کی قیمتوں پررپورٹ جاری کردی۔رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ڈبہ پیک دودھ کی قیمت 370 روپے ہے جبکہ فرانس کے دارالحکومت پیرس میں یہی دودھ 342 میں دستیاب ہے۔ دودھ کی قیمت میں نیدرلینڈز بھی پاکستان سے سستا قرار دیا گیا ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایمسٹرڈیم میں فی لیٹر دودھ 358 روپے میں دستیاب ہے۔آسٹریلیا میں دودھ 3 سو روپے فی لیٹرمل رہاہے۔ جبکہ پاکستان میں ڈبے والے دودھ کی قیمت 370 روپے ہے۔بلوم برگ کے مطابق پاکستان میں60 فیصد سے زائد بچے خون کی کمی کے امراض کاشکار ہیں اور دودھ کی قیمتوں میں اضافہ مریض بچوں کی جان دا پر لگانے کے مترادف ہے۔