بلوچستان میں سیلابی صورتحال کے باعث این ڈی ایم اے نے نیا الرٹ جاری کردیا
ملک کے مختلف علاقوں میں طوفانی بارش نے جل تھل ایک کردیا، نشیبی علاقوں میں کئی کئی فٹ پانی جمع ہوگیا، متعدد اضلاع میں بجلی کا ترسیلی نظام بھی بری طرح متاثر ہوا، سیلابی ریلے رابطہ پلوں کو بہا لے گئے۔
پنجاب، سندھ اور خیبرپختونخوا میں تیز بارش کے دوران مختلف حادثات میں کئی افراد لقمہ اجل بنے سیلابی ریلے کچے مکانات کو بہا لے گئے۔
دادو کے علاقے کاچھو میں کیرتھر پہاڑی کے سیلابی ریلے میں 6 سالا بچہ بہہ گیا۔
راجن پور میں 20 سالہ نوجوان سیلابی نالے کی نذر ہوا، خان پور میں فیروزہ روڈ پر بارش کے دوران سڑک پر پھسلن سے گاڑی الٹ گئی، حادثے میں 6 افراد زخمی ہوئے۔
گوجرانوالہ کے نواحی علاقہ اروپ میں بنیادی مرکز صحت برساتی اور سیوریج کے پانی میں ڈوب گیا۔ پنجاب کے مختلف اضلاع میں طوفانی بارشوں سے فصلوں کو نقصان پہنچا۔
کراچی کے مختلف علاقوں میں بھی بادل برسے، جس نے شہر کا حلیہ بگاڑ دیا، ٹوٹی پھوٹی سڑکوں میں جمع پانی اور کیچڑ نے عوام کی مشکلات بڑھا دیں۔
ادھر اورکزئی اور کوہاٹ کو ملانے والا پل سیلابی ریلے میں بہہ گیا۔
بلوچستان کے علاقے شیرانی، موسیٰ خیل، بارکھان سبی، ڈیرہ بگٹی، خضدار، لسبیلہ میں بھی موسلادھار بارش ہوئی۔ بلوچستان میں سیلابی صورتحال کے باعث این ڈی ایم اے نے نیا الرٹ جاری کردیا۔ جب کہ کوئٹہ، ڈیرہ مرادجمالی، قلعہ سیف اللہ اور حب میں بارش سے کئی فیڈر ٹرپ کرگئے۔