کملا ہیرس بھارتی نژاد ہیں یا سیاہ فام؟ نسلی شناخت پر ٹرمپ کا سوال

ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کے روز سیاہ فام صحافیوں کے ایک کنونشن میں دعویٰ کیا کہ حال ہی میں نائب صدر اور نامزد ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار نے اپنے ایشیائی امریکی ورثے پر زور دیا تھا، جب کہ اب ”وہ ایک سیاہ فام ہونے” کا دعویٰ کر رہی ہیں۔

امریکہ: قاتلانہ حملے پر ایف بی آئی ٹرمپ سے بھی پوچھ گچھ کرے گی

انہوں نے شکاگو میں نیشنل ایسوسی ایشن آف بلیک جرنلسٹس کے کنونشن میں کہا، ”مجھے تو کچھ سال پہلے تک یہ معلوم ہی نہیں تھا کہ وہ سیاہ فام ہیں، پھر وہ سیاہ فام بن گئیں اور اب وہ بطور ایک سیاہ فام کے معروف ہونا چاہتی ہیں۔

‘مشعل اگلی نسل کو منتقل کر رہا ہوں’، امریکی صدر جوبائیڈن

ٹرمپ کا کہنا تھا، ”تو میں نہیں جانتا کہ آیاوہ بھارتی ہیں؟ یا پھر سیاہ فام نسل سے ہیں؟”

اے بی سی نیوز کی نامہ نگار ریچل سکاٹ شکاگو ایونٹ کے منتظمین میں سے ایک تھیں، جن کے ساتھ اس موضوع پر ٹرمپ کی گرما گرم بحث ہو گئی۔

امریکہ: بائیڈن صدارتی دوڑ سے دستبردار اور کملا ہیرس کی حمایت فیصلہ

اس پر ٹرمپ نے ہیریس کی نسلی شناخت کے حوالے سے کہا کہ ”میں دونوں میں سے کسی بھی ایک کا احترام کرتا ہوں۔

لیکن ظاہر ہے کہ وہ ایسا نہیں کرتیں، کیونکہ پہلے وہ ہر طرح سے بھارتی تھیں اور پھر اچانک پلٹ گئیں اور ایک سیاہ فام بن گئیں۔”

ٹرمپ کے نائب صدارتی امیدوار وینس کی بھارتی نژاد اہلیہ

کملا ہیرس کا ردعمل

کملا ہیرس نے ڈونلڈ ٹرمپ کے ان متنازعہ بیانات کے رد عمل میں کہا کہ ٹرمپ کے ریمارکس ”تفریق اور ہتک آمیزی” پر مبنی ان کا ”پرانا شو” ہے۔

انہوں نے ہیوسٹن میں ایک تاریخی سیاہ فام گروہ کی ایک میٹنگ کے دوران کہا کہ امریکی عوام اس سے بہتر کے مستحق ہیں۔ ”ہم ایک ایسے رہنما کے مستحق ہیں جو یہ سمجھے کہ ہمارے اختلافات ہمیں تقسیم نہیں کرتے، بلکہ وہ ہماری طاقت کا ایک اہم ذریعہ ہیں۔”

امریکی سیاسی رہنماؤں پر قاتلانہ حملوں کی تاریخ

کملا ہیرس کاتعلق بھارت سے اس طرح ہے کی ان کی ماں بھارت کی جنوبی ریاست تمل ناڈو کی رہنے والی تھیں، جبکہ ان کے والد جمیکا میں پیدا ہوئے تھے۔

اس طرح وہ پہلی سیاہ فام اور ایشیائی نژاد امریکی نائب صدر ہیں۔

امریکی سیاست کبھی بھی ‘قتل کا میدان’ نہیں بننا چاہیے، بائیڈن

انہوں نے ہارورڈ یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کی، جو ایک تاریخی طور پر سیاہ فام یونیورسٹی ہے۔ وہ سن 2017 میں سینیٹ میں داخل ہونے کے بعد کانگریس کے بلیک کاکس کی رکن بنی تھیں۔

وائٹ ہاؤس کی پریس سکریٹری کیریئن ژاں پیئر نے کہا کہ ”کسی کو بھی یہ حق نہیں کہ وہ دوسرے کو یہ بتائے کہ وہ کون ہے، اس کی شناخت کیا اور اسے کیسے پہچانا جائے۔

کسی کو بھی یہ حق نہیں ہے۔”

ریپبلکن امیدوار اور سابق صدر ٹرمپ ماضی میں بھی نسلی بنیادوں پر اپنے مخالفین پر حملہ کرتے رہے ہیں۔ انہوں نے ملک کے پہلے سیاہ فام صدر براک اوباما پر امریکہ میں پیدا نہ ہونے کا بھی جھوٹا الزام لگایا تھا۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں