یوکرین میں روسی افواج کے ساتھ لڑتے ہوئے ایک اور بھارتی فوجی ہلاک ہوگیا۔ 22 سالہ روی موآن وہ پانچویں بھارتی شہری ہیں، جن کی اس تنازعے میں لڑائی کے دوران موت کی تصدیق ہوئی ہے۔ اس حوالے سے اطلاع ہلاک ہونے والے فوجی کے ایک رشتہ دار نے پیر کو دی۔
ان ہزاروں غیر ملکی فوجیوں میں سینکڑوں ہندوستانی شامل ہیں جن کے بارے میں خیال ہے کہ انہیں ماسکو نے اپنی افواج کو تقویت دینے کے لیے بھرتی کیا اور اب بھارتی حکومت کی جانب سے ان کی وطن واپسی پر زور دیا جا رہا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی ٹیلیفونک گفتگو میں روی کے بھائی اجے موآن نے بتایا کہ روی رواں برس جنوری میں روس گئے اور ان کو وہاں بھجوانے والے ایجنٹ نے ان سے ٹرانسپورٹ کے شعبے میں ملازمت کا وعدہ کیا تھا۔ اجے کے مطابق اس وعدے کے برخلاف روی کو ہتھیار استعمال کرنے کی ٹریننگ دینے کے بعد مارچ میں یوکرین کے خلاف جنگ میں لڑنے کے لیے مجبور کیا گیا۔
22 سالہ روی موآن کے بھائی اجے نے بتایا کہ روی ایک بار سرحد پار کے واپس آگیا تھا لیکن بعد میں اسے دوبارہ لڑنے کے لیے لے جایا گیا۔
اجے کا کہنا ہے کہ ان کی فیملی نے روی کی لاش بھارت واپس لائے جانے کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی سے مدد کی درخواست بھی کی تھی۔
فی الحال یہ واضح نہیں ہے کہ روی کی موت کب واقع ہوئی لیکن وہیں اس حوالے سے روس میں موجود بھارتی سفارتخانے سے اطلاع ملی کہ روی کی موت واقع ہوگئی ہے۔
یہ خیال کیا جاتا ہے کہ روس نے یوکرین جنگ میں اپنی عسکری طاقت بڑھانے کے لیے ہزاروں غیر ملکیوں کو اپنی فوج میں بھرتی کیا ہے، جن میں سینکڑوں بھارتی باشندے بھی شامل ہیں۔ دوسری جانب بھارت نے روسی فوج میں بھرتی اپنے شہریوں کی وطن واپسی پر زور دیا ہے۔