17 جاں بحق افراد کے لواحقین کو اگلے 24 گھنٹے میں معاوضہ ادا کر دیا جائے گا
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ سیلاب سے لوگوں کی ساری زندگی کی جمع پونجی ختم ہوگئی ہے۔
غذر میں سیلاب متاثرین سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ جن کے پیارے دنیا سے چلے گئے اس پر ہمیں دلی افسوس ہے، غذر میں بھی سیلاب نے تباہی پھیلائی ہے، مصیبت کی اس گھڑی میں آپ کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے جمع ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سیلابی ریلوں نے جو تباہی مچائی اس کی مثال نہیں ملتی، سیلاب سے خیبرپختونخوا، سندھ اور بلوچستان میں بہت نقصان ہوا، ملک میں سیلاب سے ایک ہزار سے زائد لوگ اللہ کو پیارے ہوچکے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ سیلاب سے لاکھوں ایکڑ پر کھڑی فصلیں اور گھر تباہ ہوگئے، لاکھوں مویشی بہہ گئے جب کہ اس سے لوگوں کی ساری زندگی کی جمع پونجی بھی ختم ہوگئی ہے۔
شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان پہلے ہی معاشی مشکلات کا شکار تھا، اب سیلاب کی صورت میں ایک اور امتحان ہمارے سامنے ہے، لیکن مشکل کی اس گھڑی میں اتحادی جماعتیں سیلاب متاثرین کے شانہ بشانہ کھڑی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرین کو کسی بھی صورت تنہا نہیں چھوڑیں گے، جس خاندان کے متعدد افراد اللہ کو پیارے ہوگئے، اس خاندان کی صرف ایک بچی بچ سکی جو ہمارےسامنے ہے، ہمیں اس بچی کے سر پر دست شفقت رکھنا چاہئے۔
وزیراعظم نے کہا کہ وفاقی حکومت جاں بحق افراد کے لواحقین کو فی کس 10 لاکھ روپے دے رہی ہے، 17 جاں بحق افراد کے لواحقین کو اگلے 24 گھنٹے میں معاوضہ ادا کر دیا جائے گا۔
شہباز شریف نے کہا کہ غذر میں ہونے والے نقصان کا جائزہ لینے کے لئے سروے کا آغاز کردیا گیا ہے، میں آپ کویقین دلاتا ہوں کہ یہ امداد صرف حقدار کو دی جائے گی، امداد کی فراہمی میں شفافیت کو یقینی بنانے پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا، ایک پائی بھی کسی غیر مستحق تک نہیں پہنچنے دیں گے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سیلاب کو بالائے طاق رکھتے ہوئے خدمت کرنے پر یقین رکھتے ہیں، دوست ممالک سیلاب متاثرین کی امداد و بحالی کے لئے بھرپور تعاون کر رہے ہیں۔