نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار کی زیرصدارت اعلیٰ سطحی اجلاس،متعلقہ حکام نے نائب وزیر اعظم کو یقین دلایا کہ سمندر پار پاکستانیوں کے پاسپورٹ 60 دن کے اندر جاری کردئیے جائیں گے
وفاقی حکومت نے بیرون ممالک سیاسی پناہ لینے والوں کو پاکستانی پاسپورٹ جاری نہ کرنے کا فیصلہ واپس لے لیا،نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار کی زیرصدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں اوورسیز پاکستانیوں کی فلاح و بہبود سے متعلق متعدد اہم امور پر غور کیا گیا۔اجلاس میں بیرون ملک اسائلم کے خواہاں افراد کیلئے پاکستانی پاسپورٹ کا اجراءمعطل کرنے والے 5 جون 2024 کے سرکلر کو فوری طور پر واپس لینے کا فیصلہ کیا گیا۔
نائب وزیراعظم کو سیکرٹری داخلہ اور ڈی جی (آئی ایم پاس) نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو بروقت پاسپورٹ کے اجرا ءکی سہولت کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔متعلقہ حکام نے نائب وزیر اعظم کو یقین دلایا کہ سمندر پار پاکستانیوں کے پاسپورٹ 60 دن کے اندر جاری کردئیے جائیں گے۔
اجلاس میں سیکرٹری خارجہ، سیکرٹری داخلہ، ڈی جی(آئی ایم پاس) اور وزارت خارجہ کے سینئر حکام شریک ہوئے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل حکومت نے بیرون ممالک سیاسی پناہ حاصل کرنے والوں کو پاکستانی پاسپورٹ نہ جاری کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔وزیر داخلہ محسن نقوی کی ہدایت پر اس ضمن میں ایک مراسلہ وزارت خارجہ اور دیگر متعلقہ حکام کو ارسال کیا گیا تھا۔مراسلے میں کہا گیا تھا کہ بیرون ممالک سیاسی پناہ لینے والوں کو پاسپورٹ جاری نہ کئے جائیں، جن لوگوں نے پناہ کی درخواست دے رکھی ہے انہیں بھی پاسپورٹس جاری نہ کئے جائیں۔
ایسے تمام پاکستانی جو کسی بھی بنیاد پر دوسرے ممالک میں پناہ لیں گے انہیں پاسپورٹ نہیں ملے گا ایسے پاکستانیوں کے پاسپورٹ منسوخ کردئیے جائیں گے اور ان کی دوبارہ تجدید بھی نہیں ہوگی۔انسانی اسمگلنگ کے ذریعے یورپ اور امریکا پہنچنے والے افراد پناہ لیتے ہیں، غیرقانونی طور پر بیرون ممالک جانے والے افراد کی وجہ سے پاکستان کا نام بدنام ہورہا ہے، انسانی اسمگلنگ کے خلاف ٹھوس اقدامات کے تناظر میں پاکستانی حکومت نے یہ اقدام اٹھایا گیا تھا۔