فیصل آباد جامعہ زرعیہ فیصل آباد کے زرعی سائنسدانوں نے گنے کی 2 نئی جی ایم اقسام تیار کر لیں۔ جو ٹاپ بورر نامی پتنگے اور جڑی بوٹیوں کے خلاف بھرپور قوت مدافعت رکھنے کے ساتھ ساتھ زیادہ پیداواریت اور رس سے بھرپور خصائص کی حامل ہیں۔
برازیل کے بعد دنیا بھر میں یہ گنے کی جنیٹیکل موڈیفائیڈ اقسام ہیں۔ جن کو زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے پرووائس چانسلروڈین کلیہ زراعت پروفیسر ڈاکٹر محمد سرور خاں نے متعارف کروایا۔
زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اقرار احمد خاں نے اس منفرد اعزاز پر ڈاکٹر محمد سرور خان کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ مستقبل میں بھی ترقی و کامرانیوں کا سفر جاری و ساری رہے گا۔
ماہرین نے کہا کہ 2 نئی اقسام زرعی میدان میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہیں۔ جس کو بنانے کا عمل اس بات کی یقین دہانی کرواتا ہے کہ یہ انسانی صحت کے ساتھ ساتھ ماحول دوست گنے کی اقسام ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کیڑے مکوڑوں اور جڑی بوٹیوں کے خلاف قوت مدافعت رکھنے والی ان اقسام سے نہ صرف پیداوار میں اضافہ ہو گا بلکہ اس کے ساتھ ساتھ کیڑے مار ادویات کے استعمال میں کمی سے کسان بھی خوشحال ہو گا۔
ماہرین کا خیال ہے کہ پاکستان میں ٹیکنیکل ایڈوائزری کمیٹی کی جانب سے گنے کی ان 2 جی ایم اقسام کی منظوری ملک کے زرعی شعبے کے لیے ایک اہم پیشرفت ہے کیونکہ گنے کے جینوم کی انجینئرنگ کے نتیجے میں ان اقسام کی نشوونما ہوئی۔ جس میں رس، گڑ اور شکر میں کوئی زہریلا مواد نہیں ہے۔