سولر نیٹ میٹرنگ کی طلب میں نمایاں اضافہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور اور نواحی علاقوں میں مانگ 15 فیصد بڑھ گئی

لاہور اور نواحی علاقوں میں سولر نیٹ میٹرنگ کی طلب میں نمایاں اضافے کے بعد مانگ 15 فیصد بڑھ گئی۔ لاہورالیکٹرک سپلائی کمپنی (لیسکو) نے کہا ہے کہ مارچ 2024ء تک لیسکو کے سروس ایریاز میں شمسی نیٹ میٹرنگ کی تنصیبات 500.2 میگا واٹ تک پہنچ گئیں جو تقریباً 3ہزار 500 میگا واٹ کی موجودہ موسم گرما کی طلب کے تقریباً 15 فیصد ہے، لیسکو کے علاقوں میں 30 ہزار 280 صارفین سولر نیٹ میٹرنگ کا انتخاب کر رہے ہیں، مارچ 2024 تک 542.3 میگاواٹ سولر پینلز کی تنصیب کے لیے کل 33 ہزار 843 درخواستیں جمع کرائی گئیں جب کہ کافی تعداد پہلے ہی گرڈ سے منسلک ہو چکی تھی۔

بتایا جارہا ہے کہ لیسکو نے سولر گرین میٹرپر عائد پابندی ختم کر دی ہے، ڈائریکٹر کسٹمر سروسز نے پابندی ختم کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا، جس میں 15 اکتوبر تک بائی ڈائریکشنل گرین میٹر نصب کرنے کی اجازت دیدی گئی ہے جس کے بعد صارفین کو بائی ڈائریکشنل گرین میٹر کا این او سی دیا جائے گا کیوں کہ مارکیٹ میں گرین میٹرزکے متبادل اے ایم آئی میٹردستیاب نہیں ہیں، مارکیٹ میں اے ایم آئی میٹر دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے سولر گرین میٹر پر عائد پابندی ختم کی گئی۔

یہ بھی بتایا گیا ہے کہ کمپنیوں کے پاس کئی ماہ تک نئے اے ایم آئی میٹرز دستیاب نہیں ہوں گے جب کہ لیسکو نے یکم جولائی سے گرین کی بجائے اے ایم آئی میٹرز لگانے کا حکم دیا تاہم اے ایم آئی میٹرز کے نوٹی فکیشن کے بعد سے قیمتوں میں ہوشربا اضافہ سامنے آیا، میٹر ساز کمپنیوں کے پاس سٹاک کی کمی کی وجہ سے میٹرز فراہمی ناممکن ہو رہی تھی، جس کی وجہ سے گرین میٹرز پر پابندی کے بعد اے ایم آئی میٹرز کی قیمت میں ہوشربا اضافہ ہوا، گرین میٹر کی قیمت 35 ہزار اور اے ایم آئی کی قیمت 63 ہزار روپے تھی۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں