وزیر اعظم کی زیر صدارت ایف بی آر میں اصلاحات اور ڈیجیٹائز یشن پر جائزہ اجلاس ہوا۔
اجلاس کو ان لینڈ ریونیو اور کسٹمز میں اصلاحات،ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن پر گزشتہ8ہفتوں کی پیشرفت پربریفنگ دی گئی ۔
بریفنگ میں بتایا گیا ڈیجیٹائز یشن بین الاقوامی شہرت کے حامل کنسلٹنٹ کی زیر نگرانی کی جارہی ہے ،ایف بی آرکی ڈیجیٹائزیشن کے مثبت نتائج سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں۔
اس موقع پر وزیر اعظم کا کہنا تھا4ماہ کے دوران ٹیکس ریفنڈ میں 800 ارب روپے کے فراڈ کو پکڑا گیا ،ٹیکس ریفنڈ کا نظام مزید بہتر بنائیں گے،ایف بی آر میں اصلاحات سے محصولات میں اضافہ ممکن ہے،اصلاحات پر ایف بی آر کے کئی منصوبوں میں تاخیر افسوناک ہے۔
ایف بی آر کی بریفنگ میں بتایا گیا3.2کھرب روپے کے مقدمات عدالتوں میں زیر التوا ہیں، ٹیکس مقدمات کے حل کیلئے مختلف اقدامات اٹھائے گئے ہیں،عدالتوں میں 4ماہ میں تقریباً 44 ارب روپے کے 63 مقدمات نمٹائے گئے،ٹیکس دینے کی استطاعت رکھنے والے 49 لاکھ افراد کی نشاندہی کی گئی ہے۔
وزیر اعظم نے ہدایت کی 49لاکھ افراد میں سرمایہ دار وں کو ترجیحی بنیاد پر ٹیکس نیٹ میں لایا جائے،غریب طبقے پر اضافی بوجھ نہ ڈالا جائے۔
بریفنگ میں مزید بتایا گیا تاجر دوست موبائل ایپلی کیشن کے ذریعے ڈیڑھ لاکھ ریٹیلرز رجسٹر ہو چکے ہیں ، وزیر اعظم نے ہدایت کی نظام کو مزید فعال بنانے کیلئے ریٹیلرز سے مشاورت جاری رکھیں۔
وزیراعظم نے ٹیکس مقدمات جلد نمٹانے کیلئے ٹربیونلز کی تعداد 100 تک بڑھانے،کسٹمز کے مقدمات پر بھی ایپیلیٹ ٹریبیونلز کی تعداد بڑھانے کی ہدایت کی،اس کے علاوہ ٹیکس ٹربیونلز کی کارکردگی جانچنے کیلئے ڈیش بورڈ تیار کرنے کی ہدایت بھی کی ۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا سیلز ٹیکس ریفنڈز کی ادائیگی میں کوئی تاخیر برداشت نہیں ،ماضی میں کئے گئے غیر قانونی ریفنڈز کی واپسی کیلئے حکمت عملی بنائی جائے ۔
ایف بی آر کے فراڈ ڈیٹکشن اینڈ انویسٹی گیشن ڈیپارٹمنٹ کو مکمل ڈیجیٹائز،ڈیجیٹائزیشن کیلئے جدید ٹیکنالوجی اور بہترین افرادی قوت کی خدمات لینے کی ہدایت کی گئی۔
وزیراعظم نے کہا کہ کسٹمز کے نظام کو اپ گریڈ کرنے کیلیے فنڈز کی فراہمی میں کوئی تاخیر نہیں ہو گی، فوری نئے نظام کے سافٹ ویئر ڈیزائن اور نفاذ کی حکمت عملی پیش کی جائے،انہوں نے پاکستان ریونیو آٹومیشن اتھارٹی میں اصلاحات پر تجاویز پیش کرنے کی ہدایت بھی کی۔
بریفنگ میں مزید بتایا گیا انٹیگریٹڈ ٹرانزٹ ٹریڈ مینجمنٹ سسٹم منصوبے کا نفاذ اکتوبر سے ہوگا، طورخم اور چمن کے بارڈرز پر ون ونڈو سہولیات مراکز قائم کئے جا رہے ہیں۔
وزیراعظم نے ہدایت کی اکتوبر 2024 تک ہر ٹیکس دہندہ کیلئے سنگل سیلز ٹیکس سسٹم لاگو کیا جائے۔