برطانیہ میں عام انتخابات کے بعد آج بروز بدھ باضابطہ طور پر نئے پارلیمانی سیشن کا آغاز روایتی انداز میں بادشاہ کے خطاب کے ساتھ ہوا۔ اس موقعے پر بادشاہ چارلس سوم نے لیبر پارٹی کی نو منتخب حکومت کے اگلے بارہ ماہ کے منصوبوں کی تفصیلات بتائیں، جن میں معاشی استحکام، غیر قانونی طریقے سے مہاجرت کے خلاف سختی اور دیگر یورپی ممالک کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے پر زور دیا گیا ہے
لیبر پارٹی برطانیہ میں 14 برس بعد اقتدار میں آئی ہے اور اس کے لیڈر کیئر اسٹارمر اب وزیر اعظم کے منصب پر فائز ہیں۔
بادشاہ چارلس کی آج کی تقریر کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت ملک میں ترقی میں اضافے اور تیز رفتاری کے لیے کام کرے گی۔
‘کنگز اسپیچ’ کی روایت
برطانیہ میں پارلیمانی اجلاس کے آغاز پر بادشاہ کے خطاب یا ‘کنگز اسپیچ’ کی روایت صدیوں سے چلی آ رہی ہے۔
یہ تقریر کرتا تو بادشاہ ہی ہے لیکن اسے حکومت کی جانب سے تحریر کیا جاتا ہے۔
اس موقعے پر منعقد کی گئی پر شکوہ تقریب میں ان قوانین کی تفصیلات بتائی جاتی ہیں جو اگلے بارہ ماہ میں حکومت متعارف کرانے کا ارادہ رکھتی ہے۔
آج ہیروں جڑا تاج پہنے بادشاہ چارلس سوم نے یہ خطاب برطانوی ایوان بالا ہاؤس آف لارڈز میں ایک سنہری تخت پر بیٹھ کر کیا۔
35 سے زیادہ بل
اس خطاب میں 35 سے زائد مجوزہ قوانین کا ذکر کیا گیا۔
ان میں بجٹ کی نگرانی کرنے والے ادارے ‘آفس آف بجٹ ریسپونسیبلیٹی’ کو مزید مضبوط بنانے کی بات بھی کی گئی ہے، تا کہ ملک میں 2022ء جیسی صورتحال دوبارہ پیدا نہ ہو۔
سن 2022 میں تب کی وزیر اعظم لیز ٹراس کی حکومت نے ایک منی بجٹ متعارف کرایا تھا، جس سے معیشت کو کافی تقصان پہنچا تھا۔