یو اے ای میں سوشل میڈیا پر کسی ادارے پر تنقید کرنا مہنگا پڑ سکتا ہے جرمانے اور سزا سے بچنے کے لیے صارفین کو تعمیری تنقید اور ہتک آمیز تبصروں میں فرق رکھنا ضروری ہوگا۔

متحدہ عرب امارات میں کسی ادارے یا سروس کے بارے میں گوگل پر منفی راۓ دینا بہت مہنگا پڑسکتا ہے۔

خلیج ٹاٸمز کی رپورٹ کے مطاق ادارے اپنی ساکھ کے بارے میں بہت محتاط ہیں حالیہ عرصے میں متحدہ عرب امارات میں کچھ ایسے معاملات سامنے آۓ ہیں جن میں شہریوں کو کسی ادارے کی سروس پر تنقید کرنا مہنگا پڑ گیا اور انہیں جرمانہ ادا کرنا پڑا۔

پچھلے سال دبئی میں ایک خاتون کو ایک انسٹاگرام پوسٹ کے لیے ہتک عزت کا مرتکب پایا گیا جس نے ایک ویڈیو کلپ پوسٹ کرنے کے بعد ”ہسپتال کی ساکھ کو نقصان پہنچایا“ اور اسے ”بدترین ہسپتال“ قرار دیا اور یہ کہ ڈاکٹروں کو ان کا کام نہیں آتا۔

حاتون کو سائبر کرائم قانون کے تحت مقدمے کا سامنا کرنا پڑا، ان پر جرمانہ عائد کیا گیا اور ویڈیو کو حذف کرنے کو کہا گیا۔

جرمانے اور سزا سے بچنے کے لیے صارفین کو تعمیری تنقید اور ہتک آمیز تبصروں میں فرق رکھنا ضروری ہوگا۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں