پاکستان تحریک انصاف کی سوشل میڈیا ایکٹوسٹ صنم جاوید کو گرفتاری سے بچانے کیلئے خیبرپختونخوا حکومت ایکشن میں آگئی۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے احکامات کے بعد طویل عرصہ بعد جیل سے رہائی پانے والی صنم جاوید کو وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی ہدایت پر صنم وفاقی دارالحکومت میں واقع خیبرپختونخوا ہاؤس منتقل کردیا گیا ہے۔
اس حوالے سے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے ترجمان یار محمد نیازی نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور صنم جاوید کے والد اور شوہر کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہے، صںم جاوید کو اسلام آباد میں خیبرپختونخوا ہاؤس میں صوبے کے وزیراعلیٰ ہی کی ہدایت پر منتقل کیا گیا ہے، صنم جاوید کو اکیلے وہاں منتقل نہیں کیا گیا بلکہ ان کے ساتھ ان کی پوری فیملی ہے۔
بتایا جارہا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے جمعرات تک گرفتاری سے روکتے ہوئے پی ٹی آئی سوشل میڈیا ایکٹوسٹ صنم جاوید کو رہا کرنے کا حکم دیا تھا، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے صنم جاوید کے خلاف درج تمام مقدمات اور پچھلے ایک سال کا مکمل ریکارڈ بھی طلب کر لیا، اس سلسلے میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے صنم جاوید کے والد اقبال جاوید خان کی درخواست پر سماعت کی، دلائل سننے کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ نے جمعرات تک پی ٹی آئی سوشل میڈیا ایکٹوسٹ کی گرفتاری سے روکتے ہوئے صنم جاوید کو رہا کرنے کا حکم دیا، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے وکیل میاں علی اشفاق کو ہدایت کی کہ ’جمعرات تک صنم جاوید اسلام آباد سے باہر نہیں جائیں گی، جمعرات کو اس حوالے سے مزید سماعت ہو گی، اس دوران صنم جاوید کو کہیں خاموش رہے‘، اس کے بعد وکیل میاں علی اشفاق پی ٹی آئی رہنماء صنم جاوید کو لے کر عدالت سے روانہ ہوگئے۔
اس سے پہلے اسلام آباد ہائیکورٹ نے پولیس کو صنم جاوید کو وفاقی دارالحکومت کی حدود سے باہر لے جانے سے روک دیا تھا ، ، عدالت نے آئی جی اسلام آباد اور ڈی جی ایف آئی اے کو صنم جاوید کے کیس میں ذاتی حیثیت میں طلب کیا، صنم جاوید کو بھی ہائیکورٹ کے سامنے پیش کرنے کا حکم دیا گیا تھا، عدالتی فیصلہ سن کر صنم جاوید کے والد اور والدہ کمرہ عدالت میں آبدیدہ ہوگئے۔