خلیجی سلطنت عمان کی مسجد میں حملے کے نتیجے میں شہید ہونے والے افراد 2 پاکستانیوں کی شہادت کی تصدیق ہوگئی۔ عمان میں پاکستان کے سفیر علی عمران چوہدری نے بتایا ہے کہ دہشت گردوں کے اس حملے میں عمانی حکومت نے کُل 4 افراد کی شہادت کی تصدیق کی ہے، اس واقعے میں اب تک 2 پاکستانیوں کی شہادت کی بھی تصدیق ہوئی ہے، عمانی حکام حملے کی تحقیقات کر رہے ہیں، عمان حکام کے ساتھ رابطے میں ہوں، حملے کے بعد سفارتی عملے کے ساتھ میں خود بھی ہسپتال میں موجود رہا۔
بتایا جارہا ہے کہ خلیجی سلطنت عمان میں مجلس کے دوران دہشت گردوں کے حملے کے نتیجے میں 4 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے، دہشت گردی کا یہ واقعہ عمان کے دارالحکومت مسقط کے علاقہ وادی الکبیر کی امام علی مسجد میں پیش آیا جہاں نامعلوم افراد کی جانب سے اس وقت فائرنگ کی گئی، جب مسجد میں مجلس عزا جاری تھی، جس میں 700 سے زائد افراد شریک تھے، دہشتگردوں کے حملے کے نتیجے میں 4 افراد جاں بحق اور کئی زخمی ہوئے، جن میں زیادہ تر پاکستانی بتائے گئے ہیں۔
رائل عمان پولیس نے واقعے کے بارے میں بتایا کہ ’وادی الکبیر کے علاقے کی ایک مسجد پر فائرنگ کی اطلاعات ملی ہیں جس میں ابتدائی طور پر 4 افراد کے جاں بحق اور درجنوں افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں‘، جب کہ فائرنگ کے اس واقعے کے بعد مسقط میں قائم امریکی سفارت خانے کی جانب سے سکیورٹی الرٹ جاری کیا گیا اور منگل کو تمام ویزہ اپائنٹمنٹس منسوخ کر دی گئی ہیں، اس حوالے سے اپنے ایک بیان میں امریکی سفارتخانہ نے کہا کہ ’امریکی شہریوں کو چوکنا رہنا چاہیے اور مقامی حکام کی ہدایات پر مکمل عمل کرنا چاہیے‘
خلیجی سلطنت عمان میں موجود اے ایف پی کے ذرائع نے بتایا کہ فائرنگ کے واقعے کے بعد لوگوں کو امام علی مسجد سے بھاگتے ہوئے دیکھا گیا، اس دوران مسلسل گولیوں کی آوازیں سنائی دیتی رہیں، جس کی وجہ سے لوگوں میں بھگدڑ مچ گئی، دہشتگردوں کے حملے کے بعد پولیس کی جانب سے صورتحال سے نمٹنے کے لیے تمام ضروری حفاظتی اقدامات اور طریقہ کار اختیار کیے گئے، جب کہ واقعے کی تحقیقات شروع کردی گئیں اور مسجد امام علی سے شواہد اکھٹے کرنے کے عمل کا آغاز کردیا گیا۔