عوام پر مہنگائی کے پے درپے بم گرانے کا سلسلہ شروع نئے مالی کے آغاز پر نئے ٹیکسوں کے نفاذ کے باعث دالوں کی قیمتوں میں 60 روپے تک اضافہ کر دیا گی

دالوں کی قیمتوں میں 60 روپے تک اضافہ کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق بجٹ کے بعد عوام پر مہنگائی کے پے درپے بم گرانے کا سلسلہ شروع، اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ہو گیا، دالیں بھی عوام کی دسترس سے باہر ہو گئیں ۔ نئے مالی کے آغاز پر نئے ٹیکسوں کے نفاذ کے باعث دالوں کی قیمتوں میں 60 روپے تک اضافہ کر دیا گیا۔

یوں گوشت سبزی کے بعد عوام کے لئے دال کھانا بھی مشکل ہوگیا۔ ملک کے سب سے بڑے ہول سیل جوڑیا بازار میں دالوں کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے ۔ چنے کی دال کی قیمت میں ایک ہفتے کے دوران 69 روپے کا بڑا اضافہ ہوا جس کے بعد دال چنا درجہ اول 231 روپے سے بڑھ کر 295 روپے پر جا پہنچی جبکہ دال چنا درجہ دوئم216 روپے سے بڑھ کر 285روپے ہوگئی۔

ہول سیل گروسرز ایسویسی ایشن عبدالروف ابراہیم کے مطابق دال مونگ درجہ اول کی قیمت 60 روپے کلو اضافہ سے 330 روپے ،دال مونگ درجہ دوئم ،260 روپے سے بڑھ کر 300 روپے ہوگئی۔دال ماش 10 روپے ،کابلی چنا 60 روپے اورکالا چنا38 روپے فی کلو مہنگا ہو گیا۔دال ماش فی کلو 520،کابلی چنا 362 جبکہ کالا چنا 255 روپے کلو ہوگیا۔بیسن کی قیمت 30 روپے اضافے کے بعد 280 روپے فی کلو ہو گئی ۔

واضح رہے کہ نئے مالی سال کا آغاز ہوتے ہی وفاقی بجٹ کے نفاذ کے ساتھ ہی مہنگائی کے آفٹر شاکس آنا شروع ہو گئے ہیں۔ نئے مالی سال کے آغاز پر حکومت نے بیشتر اشیاء پر 18 فیصد جی ایس ٹی اور ڈھائی فیصد ریٹیلر ٹیکس نافذ کر دیا۔ جی ایس ٹی کا اطلاق ہونے کے بعد ٹیٹرا پیک، خشک دودھ،بیکری مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہو گیا ، چاول کی قیمتوں میں بھی بڑا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ۔

مارکیٹ رپورٹ کے مطابق مختلف کیٹگریز کے خشک دودھ کی قیمتوں میں 100سے لے کر 300روپے تک اضافہ ہو گیا ہے ۔ ٹیٹرا پیک دودھ کوارٹر کی قیمت20روپے اضافے سے 95روپے ، ایک لیٹر دودھ 75روپے اضافے سی370روپے جبکہ ڈیڑھ لیٹر ٹیٹراپیک دودھ کی قیمت105روپے اضافے سی525روپے ہو گئی ۔ اسی طرح بیکری مصنوعات بنانے والی کمپنیوں نے بھی قیمتوں میں اضافہ کر دیا ہے جس میں بن 5روپے اضافے سے 50روپے ، شیر مال 5روپے اضافے سی65روپے ،میڈیم ڈبل روٹی 10روپے اضافے سے 150روپے ،فروٹ کیک 10روپے اضافے سی190روپے جبکہ سادہ کیک کی قیمت10روپے اضافے سی175روپے ہو گئی ۔

مارکیٹ میں چاول کی قیمت میں بڑا اضافہ دیکھا گیا ہے اور 25 کلو بیگ کی قیمت800روپے اضافے سی5900روپے تک پہنچ گئی ۔ دوسری جانب فنانس بل 2024 کے تحت سیکٹروں درآمدی اشیاء پر ریگولیٹری ڈیوٹی اور رئیل اسٹیٹ کے شعبے میں ٹیکسوں کا اطلاق ہو گیا ہے جس کے مطابق درآمدی اشیاء پر 5 فیصد سے لے کر 55 فیصد تک ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق چینی مینوفیکچرر کیلئے سپلائی پر 15 روپے فکسڈ ڈیوٹی اور سگریٹس میں استعمال ہونے والے فلٹر پر 44 ہزار روپے فی کلو ، نیکوٹین پاؤچز پر 1200 روپے فی کلو اور موبل آئل پر بھی 5 فیصد ایکسائز ڈیوٹی عائد کردی گئی ہے۔

فائلرز کیلئے تاخیر سے ریٹرن فائل کرنے پر بھی اضافی ٹیکس عائد کردیا گیا ہے، 5 کروڑ مالیت رکھنے والا فائلرز تاخیر سے ریٹرن فائل کرے گا تو 6 فیصد اور 10 کروڑ تک مالیت رکھنے والے پر 7 فیصد جب کہ 10 کروڑ روپے سے زائد مالیت والے فائلرز کیلئے تاخیر سے ریٹرن فائل کرنے پر 8 فیصد اضافی ٹیکس لگے گا۔ادھر زندہ فِش کی درآمد پر 10 فیصد، فریز فِش پر 35 فیصد، درآمدی دودھ اور کریم پر 25 فیصد، دہی، مکھن، نٹس پر 20 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کر دی گئی جب کہ درآمدی قدرتی شہد پر 30 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کر دی گئی۔

درآمدی کھجوروں، انجیر، انناس، امرود اور آم پر ریگولیٹری ڈیوٹی کی شرح 25 فیصد عائد، درآمدی چیری پر 35 فیصد، سیب اور لیچی پر 45 فیصد، مکئی پر 30 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کی گئی ہے۔درآمدی پرفیوم، میک اپ کا سامان، اسکن کیئر آئٹم، بالوں کیلئے مختلف آئٹمز پر 55 فیصد، شیونگ کریم اور مختلف صابن پر بھی 50 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کردی گئی۔

درآمدی اوور کوٹ، ٹوپی، جیکٹس، ٹراؤزرز اور شارٹس، اسکرٹس، ٹراؤزر، ٹریک سوٹ، رومال، شال، مفلرز، ویلز، ٹائی اور کمبلز پر بھی 10 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کی گئی ہے۔کمرشل پراپرٹی، اوپن پلاٹ یا رہائش کیلئے پلاٹ کی خریداری پر فائلرز کیلئے ایکسائز 3 فیصد،کمرشل پراپرٹی، اوپن پلاٹ یا رہائش کیلئے پلاٹ کی خریداری پر لیٹ فائلرز کیلئے ایکسائز 5 فیصد اور کمرشل پراپرٹی، اوپن پلاٹ یا رہائش کیلئے پلاٹ کی خریداری پر نان فائلرز کیلئے ایکسائز 7 فیصد ڈیوٹی عائد کردی گئی ہے۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں