غلام سرور خان قومی مجرم ہے، مقدمہ چلنا چاہئے، ہماری حکومت مقدمہ نہیں چلاتی تو زیادتی ہوگی، اس بیان کی وجہ سے سینکڑوں ارب کا نقصان اٹھا سکے ہیں۔ وزیردفاع خواجہ آصف کی گفتگو
وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ غلام سرور کے ایک بیان سے جو فلائٹ روٹس بند ہوئے آج تک بحال نہیں کراسکے،غلام سرور خان قومی مجرم ہے، مقدمہ چلنا چاہئے، ہماری حکومت مقدمہ نہیں چلاتی تو زیادتی ہوگی، اس بیان کی وجہ سے سینکڑوں ارب کا نقصان اٹھا سکے ہیں۔انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دو باتیں ہیں کہ ہمیں اڑھائی سالوں میں موقع نہیں ملا کہ ہم معیشت کو درست سمت میں ڈال دیں، جس کی وجہ سے طعنے سننے پڑ رہے ہیں، اور ایسے اقدامات بھی اٹھا رہے ہیں جو عوام کی جیب پر بھاری ثابت ہورہے ہیں، اس میں کوئی شک نہیں۔
میں اس طرح دفاع کرسکتا کہ یہ پچھلے چار سالوں کا شاخسانہ ہے، کہ ہم بجلی، پیٹرول گیس اور دیگر اشیاء کی قیمتیں ہیں ، اس میں پیٹرول کی قیمتیں عالمی سطح پر بڑھی ہیں، جس کی وجہ سے تیل کی قیمتیں بڑھانا پڑتی ہیں، جب عالمی منڈی میں پیٹرول سستا ہوگا تو ہم بھی سستا کردیں گے۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی اگر پچھلے 15سالوں کی کاروائی نکال کردیکھیں تو سب پتا چل جائے گا۔
میں ممبر رہا ہوں۔ میں نے ایک تسلسل کے ساتھ ایف بی آر پر تنقید کی ہے، ٹھیک ہے ٹیکس بڑھا ہے، 9ہزار سے 13ہزار کا سوچ رہے ہیں،ٹیکس ٹو جی ڈی پی ریشو بہتر نہیں ہے۔ جب تک کرپشن کا کلچر ختم نہیں ہوگا ، ہمارے ملک اور قوم کی جیب میں پیسے ہیں، لیکن یہ عوام کی جیبوں میں ٹرانسفر نہیں ہوتے، کراچی پورٹ ٹرسٹ پر ہزاروں ارب روپے کی کرپشن ہے، ایوی ایشن میں سینکڑوں ارب روپے کی کرپشن ہے، ایک بیان کی وجہ سے آج تک جو ہمارے روٹس بند ہوئے ان کو بحال نہیں کراسکے۔
غلام سرور خان قومی مجرم ہے، مقدمہ چلنا چاہئے، ہماری حکومت مقدمہ نہیں چلاتی تو زیادتی ہوگی، اس نے کیوں بیان دیا، عدالت میں آکر جواب دے ، اس بیان کی وجہ سے سینکڑوں ارب کا نقصان اٹھا سکے ہیں، برطانیہ یا جہاں بھی ہماری فلائٹس بند ہیں، فضا اتنی سازگار نہیں کہ فلائٹس آپریشن بحال ہوجائے،اسی طرح ریلوے دیکھ لیں باقی وزارتیں دیکھ لیں، کرپشن کی جڑیں اکھاڑنا جان جوکھوں کا کام ہوگا۔