پیپلزپارٹی گورنر کے استعفے کی بات کرکے بحث کو کہیں اور لے کر جانا چاہتی ہے، پیپلزپارٹی رہنماؤں کا یہ ایک غیرسیاسی رویہ اور کم ظرفی ہے۔ مرکزی رہنماء ایم کیوایم فاروق ستار کا ردعمل
ایم کیوایم پاکستان کے مرکزی رہنماء فاروق ستار نے کہا ہے کہ اگر گورنر کے آئینی عہدے کو گھسیٹا گیا تو پھر صدرمملکت کے استعفے کا مطالبہ کریں گے،، پیپلزپارٹی گورنر کے استعفے کی بات کرکے بحث کو کہیں اور لے کر جانا چاہتی ہے، پیپلزپارٹی رہنماؤں کا یہ ایک غیرسیاسی رویہ اور کم ظرفی ہے۔ انہوں نے اپنے ردعمل میں کہا کہ پریس کانفرنس میں عدالتی فیصلے اور ایم کیوایم کے مئوقف کی تائید کی۔
پی پی رہنماؤں نے اصل مدعے کی بجائے خالد مقبول کی ذات کو نشانہ بنایا۔ پیپلزپارٹی رہنماؤں کا یہ ایک غیرسیاسی رویہ اور کم ظرفی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گورنر اسندھ کو زبردستی اس پوری بحث میں گھسیٹا گیا۔گورنر ایم کیوایم کے ہیں لیکن وہ پارٹی سے بالاتر ہوکر عوامی خدمت کررہے ہیں، پیپلزپارٹی اگر گورنر کے استعفے کی بات کررہی ہے تو وہ بحث کو کہیں اور لے کر جانا چاہتی ہے۔
اگر آئینی عہدوں کو گھسیٹا گیا تو پھر صدرمملکت کے استعفے کا مطالبہ کریں گے۔ میں پیپلزپارٹی کے اس غیرسیاسی رویے کی مذمت کرتا ہوں۔ نیوز ایجنسی کے مطابق سندھ کے سینئر وزیراطلاعات شرجیل انعام میمن اور وزیر تونائی سیدناصر حسین شاہ نے شاہ نے ایم کیو ایم کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کی پریس کانفرنس پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم کی قیادت کو اچانک سیاست چمکانے کا شوق سوار ہوا ہے ۔
اس جماعت نے ہمیشہ روایتی نفرت کی سیاست کی ہے جس کی قیمت اسے عوام کی جانب سے مسترد کئے جانے کی صورت میں ادا کرنی پڑی ہے لیکن اس کے باوجود ایم کیو ایم اپنی پرانی روش سے باز آنے کو تیار نہیں ہے ۔پیر کو یہاں ایک پریس کانفرنس سے کظاب کرتے ہوئے وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے کہا کہ ایم کیو ایم اپنی نفرت انگیز سیاست کے باعث آج یو سی سطح پر بھی نظر نہیں آرہی ہے ۔
ڈاکٹرخالد مقبول صدیقی نے شہید ذوالفقار بھٹو کے خلاف انتہائی زہر انگیز گفتگو کی، ہم اپنے عظیم لیڈر کے خلاف ان کی قابل اعتراض باتوں کو کسی صورت برداشت کرنے کو تیار نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی 75سال کی تاریخ میں سے اگر پیپلزپارٹی قیادت کو نکال دیں تو پھرکچھ نہیں بچتا، ملک میں کوٹہ سسٹم سوچ سمجھ کر لایا گیا تھا تاکہ دور دراز پسماندہ علاقوں کو بھی آگے بڑھ سکیں۔