امیر جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ مجلس شوریٰ نے سیاسی جماعتوں سے رابطے کو سیاسی عمل قرار دیا۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شفاف انتخابات کی ضمانت تک منانے اور راضی کرنے کے الفاظ کے کیامعنی ہیں؟پی ٹی آئی کیخلاف موقف اور تحفظات بہت سنجیدہ ہیں ،پی ٹی آئی مذاکرات کرنا چاہتی ہے تو خوش آمدید کہتے ہیں۔
پی ٹی آئی اختلافات دور کرنا چاہتی ہے تو مناسب ماحول ترتیب دینے کیلئے آمادہ ہیں ،پی ٹی آئی قیادت میں یکسوئی کا فقدان ہے ،پی ٹی آئی کی جانب سے ابھی تک مذاکراتی ٹیم کا اعلان نہیں کیا گیا۔
سنی اتحاد کونسل کے سربراہ نےبیان دیا جے یو آئی کیساتھ اتحاد نہیں ہو سکتا ،دو متوازی باتوں سے کوئی رائے قائم کرنے میں مشکل ہے ،بہتر سیاسی ماحول ترتیب دینے میں کوئی ہچکچاہٹ نہیں۔
سیاسی جماعت مسئلے کے حل اورمذاکرات سے کبھی انکار نہیں کرتی ،آئین تمام اداروں کے دائرہ کار کا تعین کرتاہے ،ملکی دفاع کیلئے پوری قوم پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے ۔
فاٹا کی ترقی کیلئے 10سال تک ہر سال 100ارب روپے دینے کا وعدہ کیا گیا تھا ،آج تک فاٹا کی ترقی کیلئے 100ارب روپے مکمل نہیں کیے جا چکے۔
جے یو آئی پاک چائنہ تعلقات کی بھر پور حمایت کرتی ہے ،ہم ابھی تک سرمایہ کاری کیلئے چائنہ کا اعتماد بحال نہیں کر سکے ،امریکا پاکستان کے اندرونی معاملات سے دور رہے ،امریکا کو پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی اجازت نہیں۔