ایکسپورٹرز پر ٹیکس رجیم میں تبدیلی ٹیکس بڑھانے کی بجائے کمی کا باعث بنے گی

ایکسپورٹرز بیرون ملک کمپنیاں بنا کر ان کے ذریعے ایکسپورٹ کرینگے، پہلے ایف بی آر کی کرپشن میں کمی اور ٹیکس کلچر کو مضبوط کریں۔ ورنہ ٹیکس سے کہیں زیادہ کر پشن کا حجم ھوگا۔ وزیردفاع خواجہ آصف

وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ایکسپورٹرز پر ٹیکس رجیم میں تبدیلی ٹیکس بڑھانے کی بجائے کمی کا باعث بنے گی، ایکسپورٹرز بیرون ملک کمپنیاں بنا کر ان کے ذریعے ایکسپورٹ کرینگے۔ انہوں نے ایکس پر اپنے ردعمل میں کہا کہ ایکسپورٹرز پہ ٹیکس کی رجیم میں تبدیلی ٹیکس بڑھانے کی بجائے کمی کا باعث بنے گی۔

ایکسپورٹرز بیرون ملک کمپنیاں بنا لیں گے اور ڈائریکٹ بھیجنے کے لئے ان کمپنیوں کے ذریعے ایکسپورٹ کرینگے، انڈر انوائسنگ ھوگی ۔ بد دیانتی کا کلچر فروغ پائے گا۔ ایکسپورٹ بڑھنے کی بجائے کم ھو گی۔ حکومتیں جب بزنس فرینڈلی پالیسی ترک کرکے اس قسم کے اقدامات ا اٹھاتی ہیں، تو نفع کی بجائے نقصان ھوتا ھے ۔ پہلے ٹیکس کلچر کو فروغ دیں۔

ایف بی آر والے ان ایکسپورٹروں سے کہیں زیادہ بڑے سرمایہ دار ھیں۔

ایف بی آر کی کرپشن میں کمی اور ٹیکس کلچر کو مضبوط کریں۔ ورنہ ٹیکس سے کہیں زیادہ کر پشن کا حجم ھو گا۔ دوسری جانب نیوز ایجنسی کے مطابق وفاقی بجٹ میں پراپرٹی کی الاٹمنٹ اور انتقال پر فائلرز کے لیے 3 فیصد اور نان فائلرز کے لیے 5 فیصد فیڈرل ایکسائز ٹیکس (ایف ای ڈی)لگا دیا گیا۔گزشتہ روز قومی اسمبلی سے منظور ہونے والے وفاقی بجٹ میں ایک سے دو ہزار گز کے رہائشی گھروں پر 10 لاکھ اور دو ہزار گز سے بڑے گھروں پر 15 لاکھ روپے ٹیکس لگایا گیا ہے جبکہ سرونگ اور ریٹائرڈ وفاقی اور صوبائی ملازمین، مسلح افواج اور جنگ میں زخمی ہونے والوں کے لیے غیر منقولہ جائیداد کی فروخت اور انتقال پر ایڈوانس ٹیکس ختم کر دیا گیا ہے۔

ایسوسی ایشن آف پرسنز کے لیے 56 لاکھ سے زیادہ کمانے والوں کے لیے انکم ٹیکس 45 سے کم کر کے 40 فیصد کر دیا گیا ہے تاہم ایک کروڑ سالانہ سے زیادہ کمانے والوں کے لیے انکم ٹیکس پر 10 فیصد سر چارج لگایا گیا ہے۔بجٹ میں بلڈرز اور ڈیویلپرز کو بھی ٹیکس نیٹ میں لایا گیا ہے، قابل ٹیکس بلڈرز اور ڈیویلپرز کے لیے حاصل کی گئی رقم پر 10 سے 15 فیصد تک ٹیکس لگایا گیا ہے، قابل ٹیکس آمدن پر 10 سے 15 فیصد لگا دیا گیا ہے۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں