بھارتی نژاد خاتون سمیت 2 خلا باز خلا میں پھنس گئے خاتون خلا باز سنیتا ولیمز سمیت 2 خلا باز 8 دن کے مشن پر روانہ ہوئے تھے، تاہم اب تک 3 ہفتے ہو گئے ہیں

ناسا کے خلا باز مشکل میں پڑ گئے ہیں کیونکہ سیٹلائٹ کو نقصان پہنچنے پر دونوں خلا بازوں کی جان کو خطرہ ہے۔

تفصیلات کے مطابق عالمی خلا اسٹیشن میں ناسا کے خلا باز سنیتا ولیمز اور بچ ولمور کو ہنگامی طور پر بوئنگ کے اسٹارلائٹر اسپیس کرافٹ میں پناہ لینے کے لیے ہدایات کی گئی ہیں۔

ذرائع کے مطابق ایمرجنسی آرڈر بدھ کے روز جاری کیا گیا تھا، جب خلائی ملبے نے مدار میں چلنے والی لیبارٹری کے لیے خطرہ پیدا کیا۔ جبکہ اس واقعے کے بعد سیٹلائٹ کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

دوسری جانب حفاظتی اقدامات کے طور پر مشن کنٹرول کی جانب سے تمام کریو ممبران کو شیلٹر کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔

مشن کنٹرول کی جانب سے تقریبا 1 گھنٹے تک صورتحال کا جائزہ لیا گیا، جبکہ خلا باز اس دوران اپنے شیلٹر میں ہی موجود رہے۔ تاہم خطرے کے ٹلنے کے بعد ناسا کی جانب سے اسٹیشن معمولات کے مطابق آپریشن بحالی کی اجازت دی گئی۔

اس واقعے نے خلا اور مدار میں موجود چیلنجز کی جانب روشنی ڈالی ہے، جبکہ ایمرجنسی صورتحال میں اسٹارلائنر کی بطور لائف بوٹ سروس کو بھی واضح کیا ہے۔

اس حادثے کے بعد اب دونوں خلا بازوں کی زمین پر لینڈنگ میں تاخیر ہو جائے گی، جبکہ میڈیا رپورٹس کے مطابق تاخیر کی وجہ اسٹارلائنر اسپیس کرافٹ میں تکنیکی خرابی قرار دیا جا رہا ہے۔

8 دنوں کے اس طے شدہ مشن کے لیے جانے والے خلا باز اب 3 ہفتوں سے خلا میں موجود ہیں دوسری جانب ناسا اور بوئنگ کی جانب سے ہیلیئم لیک ہونے کے حوالے سے کام معاملے کو سلجھا رہے ہیں، واضح رہے سنیتا ولیمز کا تعلق بھارت سے ہے۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں