حکومت کی جانب سے وفاقی بجٹ 12 جون کو قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا اور امکان ہے کہ سولر پینل پر اضافی ٹیکس عائد کیا جائے گا۔ ادھر بجٹ سے پہلے ہی مارکیٹ میں سولر پینلز کی قیمت میں ردوبدل دیکھنے میں آیا ہے۔
بجٹ کی گہما گہمی سے قبل پاکستانی مارکیٹ میں سولر پینل 39 روپے فی واٹ پر فروخت ہورہا تھا۔ شہروں اور دکانوں کے لحاظ سے ان میں 3 سے 4 روپے اضافہ ہوا ہے۔ جس کے بعد اس کی قیمت 42 سے 44 روپے فی واٹ ہوگئی ہے۔
اس کا مطلب یہ ہے کہ 180 واٹ کا جو پینل 7 ہزار روپے میں آرہا تھا وہ اب ساڑھے ساتھ ہزار روپے میں دستیاب ہے۔ اگرچہ یہ اضافہ غیرمعمولی محسوس نہیں ہورہا لیکن سولر پینل کے کاروبار سے وابستہ تاجر شرجیل اجمل نے بتایا کہ مارکیٹ میں فی واٹ قیمت میں اضافے کا رحجاج بجٹ کی وجہ سے ہے۔
انہوں نے بتایا کہ امکان ہے کہ بجٹ کے بعد فی واٹ میں 12 سے 15 روپے اضافہ ہوجائے۔ اس اعتبار سے 180 واٹ کا پینل 10 ہزار روپے سے زائد میں دستیاب ہوسکے گا۔
سولر پینل کے ایک تاجر نے بتایا کہ قیمتوں میں معمولی اضافہ برقرار رہے گا لیکن زیادہ فرق نہیں آئے گا کیونکہ مارکیٹ میں طلب سے زیادہ سولر پینل موجود ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ موجودہ معمولی اضافہ غیرمعمولی طلب کی وجہ سے ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اگر بجٹ میں سولر پینل پر اضافی ٹیکس عائد کیا گیا تو لوگوں کی قوت خرید متاثر ہوگی اور تاجر کا نقصان ہوگا اسلیے امکان ہے کہ وہ پہلے سے موجود اسٹاک کو پرانی قیموں پر فروخت کرے۔