پانی نے شہر کو چاروں طرف سے گھیر رکھا ہے۔
سندھ حکومت کی جانب سے پونے دو لاکھ آبادی کا شہر وارہ فوری طور خالی کرنے کا ریڈ الرٹ جاری کردیا گیا۔
اس حوالے سے ڈی سی قمبر شہدادکوٹ کا کہنا ہے کہ پانی نے شہر کو چاروں طرف سے گھیر رکھا ہے، کسی بھی وقت شہر ڈوب سکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وارہ کےعوام شہرخالی کر کے محفوظ مقامات پر چلے جائیں۔
اس سے قبل، سیلابی پانی دادو میں داخل ہوچکا ہے جس کے بعد متاثرین اپنی مدد آپ کے تحت اقدامات کرتے ہوئےگھروں کو سیلابی پانی سے بچانے کے لیے بوریوں سے بند باندھنے لگے۔
جوہی، خیرپور ناتھن شاہ کے علاقے بھی ڈوب گئے ہیں جبکہ دادو، بدین، کندھ کوٹ اور ٹھٹھہ کے سیکڑوں دیہات تاحال زیرآب ہیں۔ سندھ میں سیلاب متاثرین کو خیمے دستیاب ہیں نہ ہی ادویات جس کی وجہ سے ہیضے اور گیسٹرو میں مبتلا سیلاب زدگان امداد کے منتظرہیں۔