رواں سال ان علاقوں میں زیادہ بارش ہوئی، جہاں مون سون کی بارشیں بہت کم ہوتی ہیں
ورلڈ میٹرولوجیکل آرگنائزیشن کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کواپنی تاریخ کے بدترین سیلاب کا سامنا ہے، ایسے میں محکمہ موسمیات نے رواں ماہ مزید بارشوں کی پیش گوئی کی ہے۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ مجموعی طور پرملک میں معمول سے زیادہ بارش کا امکان ہے، ستمبربھی شمال مشرقی پنجاب ، سندھ۔ کشمیر، بلوچستان اورخیبر پختونخوا کے بیشترحصوں میں بادل برسیں گے۔
موسلادھار بارشیں پنجاب، آزاد جموں و کشمیر اور خیبرپختونخوا کے پہاڑی علاقوں میں سیلاب کا باعث بن سکتی ہیں، جبکہ میدانی علاقے سمیت پنجاب، کے پی اور سندھ کے بڑے شہروں میں اربن فلڈنگ کا امکان برقرارہے۔
ورلڈ میٹرولوجیکل آرگنائزیشن کی جاری کردی رپورٹ کے مطابق پاکستان کواپنی تاریخ کے بدترین سیلاب کا سامنا ہے، ملک میں تقریباً 33 لاکھ افراد بارشوں اورسیلابوں سے متاثر ہوئے جبکہ ایک ہزارسے ذائد اموات اور متعدد مکانات، زرعی زمین اورمویشیوں کو نقصان پہنچا ۔
دوسری جانب حکومت پاکستان کی جانب سے 72 اضلاع کو “آفت زدہ” قرار دیا لیکن یہ تعداد بڑھ رہی ہے۔
جون سے اگست کی سہ ماہی میں 30 سالہ اوسط سے تقریباً 190 فیصد زائد ( کل 390.7 ملی میٹریا 15 اعشاریہ 38 انچ ) بارش ہوئی، سب سے زیادہ متاثر صوبہ سندھ ہوا، جہاں گزشتہ 30 سال کی اوسط سے 466 فیصد زائد بارش ہوئی۔
رواں سال مارچ سے مئی میں پاکستان کو خطرناک ہیٹ ویو نے اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا، جس کی وجہ سے گلیشیئر تیزی سے پگھلنے لگے، جبکہ صحت، زرعی پیداوار اورمعیشت کو شدید متاثرکیا۔
سائنسدانوں کے مطابق نئے سروے سے معلوم ہوا ہے کہ شدید گرمی نے بھارت اور پاکستان کے بڑے حصوں کواپنی لپیٹ میں لے لیا، جس کے سبب موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے بارش کے 30 گنا زیادہ امکان ہیں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق رواں سال ان علاقوں میں زیادہ بارش ہوئی، جہاں عام طور پرمون سون کی بارشیں بہت کم ہوتی ہیں، ان علاقوں میں جنوبی سندھ اور بلوچستان شامل ہیں۔