یورپی بنکوں اورسرمایہ کاروں کی جانب سے کرپٹو کرنسی میں بھاری سرمایہ کاری‘ای یو دنیا میں ڈیجیٹل کرنسی کا دوسرا بڑا مرکزبن گیا ”ون کوائن“اسکینڈل سے یورپ خصوصا برطانوی شہری براہ راست متاثرہوئے مجموعی طور پر اس فراڈ کے ذریعے4ارب امریکی ڈالر لوٹے گئے ‘ڈیجیٹل کرنسی میں بہت سارے سیکورٹی مسائل ہیں جنہیں نظراندازکیا جارہا ہے.ماہرین

یورپی بنکوں اورسرمایہ کاروں کی جانب سے کرپٹو کرنسی کو فروغ دینے سے شمالی امریکا کے بعد یورپ دنیا میں کرپٹو کرنسی کی دوسری بڑی معیشت بن گیا ہے کرپٹو کرنسی کی 2023 کی جغرافیہ رپورٹ کے مطابق یورپ میں جولائی 2022 اور جون 2023 کے درمیان عالمی لین دین کے حجم کا 17 اعشاریہ6فیصد تھا ایشیا میں کرپٹو کلیمپ ڈاﺅنز ‘ڈیجیٹل اثاثوں میں کمی جبکہ امریکہ کی جانب سے ریگولیٹری پابندیوں اور جانچ سے یورپی کرپٹو مارکیٹ کو فائدہ ہوا.

دنیا میں اگرچہ یورو‘ امریکی ڈالر کے بعد تجارت اور لین دین کے لیے دوسری بڑی کرنسی ہے تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ کرپٹو کرنسی کے بڑھتے ہوئے رجحان سے نہ صرف عالمی کرنسی مارکیٹ میں یوروسمیت یورپی ممالک کی کرنسی کی ویلیو میں کمی آنے کا امکان ہے بلکہ کرپٹو کرنسی کے رجحان میں اضافے سے بہت ساری غیرقانونی سرگرمیوں میں بھی اضافے کا امکان ہے کیونکہ کرپٹو کرنسی کو ریگولیٹ کرنے یا ٹریک کرنے کے لیے ابھی تک بہت کم اقدامات کیئے گئے ہیں.

امریکا‘کینیڈا اور یورپ میں منشیات‘اغواءبرائے تاوان سمیت دیگر سنگین جرائم کے لیے کرپٹو کرنسی کا استعمال بھی تیزی سے بڑھ رہا ہے”وال اسٹریٹ جرنل“اگرچہ کرپٹو کرنسی کے فروغ کی وکلالت کرتا ہے اور اسے ”آزادیوں“سے جوڑا جاتا ہے مگر اس کے ساتھ ساتھ مغربی دنیا میں جرائم کے لیے کرپٹو کرنسی کے بڑھتے ہوئے استعمال اوراس کے حامیوں کو کڑی تنقید کا سامنا ہے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یورپ میں کرپٹو کرنسی کے لین دین کا حجم ایشیا میں تجارتی سرگرمیوں میں کرپٹو کرنسی کے استعمال میں کمی کی وجہ سے ہوا ہے کیونکہ چین جیسے بڑے ممالک نے کرپٹو ٹریڈنگ اور کان کنی پر پابندی لگا دی ہے.

دنیا کے بڑے فنانشل گروپ CME میں بٹ کوائن اور ایتھر فیوچر کے مجموعی حجم کا 24فیصد لین دین کے لیے استعمال ہوتا ہے اور کرپٹو کرنسی مارکیٹ میں اسے ان بڑے فنانشل گروپوں میں شمار کیا جاتا ہے جو بہت بڑے پیمانے پر کرپٹوکرنسی کی حوصلہ افزائی کررہے ہیں یورپ کے علاوہ مشرق وسطیٰ اور افریقہ میں بھی کرپٹو کے لین دین میں اضافہ دیکھاگیا ہے. یورو فارن ایکسچینج مارکیٹ میں حالیہ اتار چڑھاﺅ اور امریکی ڈالر اور یورومیں توازن برقرار رکھنے کے لیے بٹ کوائن کی امریکی ڈالر سے منسلک مارکیٹ تک سرمایہ کاروں کی رسائی کو آسان بنانے کے لیے یورپ کی جانب متعدد اقدامات کیئے گئے تاہم ماہرین کے سیکورٹی کے حوالے سے ابھی تک تحفظات ہیں جبکہ یورپی ممالک معاشی بدحالی کا شکار ہیں ایسے میں عام صارفین کو ایک غیرمحفوظ ڈیجیٹل کرنسی سے جوڑنے کے رجحان کو خطرناک قراردیتے ہیں .

تاہم یورپی ایکسچینجز نے فنڈنگ میں اضافے اور عالمی تبادلے کے ذریعے ڈیجیٹل کرنسی مارکیٹ میں یورپ کی استعداد کو بڑھایا ہے پورے خطے میں ڈیجیٹلائزڈ فنانس(ڈی ای ایف آئی) کی کیٹیگری کرپٹو کرنسی ویلیو کا 54اعشاریہ8فیصد یورپی سسٹم سے منسلک ہواہے یورپی ادارے اور شہری بینک کے ڈپازٹس پر سود وصول کرنے کے عادی ہیں اور عام طور پر مہنگائی سے زیادہ شرح پیش کرنے والے اکاﺅنٹ کو سرمایہ کاری کا ایک قابل قدر آپشن سمجھتے ہیں حالیہ برسوں میں معاشی بحران کے پیش نظر شرح سود نمایاں کمی ہونے سے شہریوں ‘سرمایہ کاری کرنے والے اداروں اور کمپنیوں نے زیادہ منافع کمانے کے لیے ڈیجیٹل کرنسیوں میں سرمایہ کاری شروع کردی اگرچہ یورپ میں ”ون کوائن“جیسی ڈیجٹیل کرنسی کے لیے اربوں یوروکا تاریخی فراڈ سامنے آچکا ہے جس سے کروڑوں کی تعداد میں ورکنگ کلاس شہری متاثر ہوئے تاہم اس کے باوجود یورپ کے فنانشل منیجرز ڈیجیٹل کرنسی پر زور دے رہے ہیں جسے ماہرین خطرناک رجحان سمجھتے ہیں.

ماہرین کا کہنا ہے کہ ”ون کوائن“اسکینڈل سے یورپ خصوصا برطانوی شہری براہ راست متاثرہوئے مجموعی طور پر اس فراڈ کے ذریعے4ارب امریکی ڈالر لوٹے گئے اور تمام تر کوششوں کے باوجود یورپی تفتیشی ادارے دنیا بھر کے تحقیقاتی اداروں کے تعاون حاصل کرنے کے باوجود8سال میں ”ون کوائن“کی مرکزی کردار کرپٹو کوئین کے نام سے معروف 36سالہ روجا اگناتووا کو تلاش کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکے اور نہ ہی کروڑوں متاثرین کو ان کی جمع پونجی واپس مل سکی ہے جبکہ دنیا میں معتبر سمجھی جانے والی ڈیجیٹل کرنسیوں کا جرائم کے لیے استعمال بڑھتا جارہا ہے خصوصا ”ڈارک ویب“پر ہونے والی تمام غیرقانونی سرگرمیوں میں ڈیجیٹل کرنسی کا استعمال کیا جاتا ہے حتی کہ دنیا کے کسی بھی حصے میں کسی کو جان سے مروانے یا اغواءکروانے جیسے سنگین جرائم کے لیے بھی.

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بیشتریورپی ممالک میں عام شہریوں کی جانب سے سیونگز کے لیے روایتی قدیم طریقے پر عمل شروع ہوگیا ہے جن میں سونے‘زیورات کی صورت میں اپنی سیونگزکو تبدل کرنا شامل ہے جبکہ دوسرا مقبول آپشن مختلف سٹاک میں سرمایہ کاری شامل ہے.

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں