پنجاب حکومت نے گزشتہ دور حکومت میں پنک راک سالٹ مائنز کی غیرقانونی الاٹمنٹ کیس نیب کو بھیجنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی زیر صدارت مائنز اینڈ منرلز ڈیپارٹمنٹ کے منصوبوں کا جائزہ اجلاس منعقد ہوا، جس میں گزشتہ دور حکومت کے دوران پنک راک سالٹ کی غیر قانونی طور پر الاٹمنٹ پر کیس نیب میں بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا
اجلاس میں پنک راک سالٹ کی خام حالت میں برآمد پر پابندی کی تجویز اور پنک راک سالٹ سے بہتر ریوینیو حاصل کرنے کیلئے ویلیو ایڈڈ انڈسٹری لگانے کی پلاننگ پر اتفاق کیا گیا۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز نے پنک سالٹ کی ویلیو ایڈڈ پراڈکس پر جامع پلان مرتب کرنے کی ہدایت کی اور کہاکہ محکمہ معدنیات میں کرپشن پر قابو پانے کیلئے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے۔
وز یراعلیٰ مریم نوازشریف نے چنیوٹ میں خام لوہے کی مائننگ کا پراجیکٹ شروع کرنے کیلئے 7 روز میں جامع پلان طلب کرلیا اور مائنز اینڈ منرل لیبر کی فلاح و بہبود کے منصوبوں کیلئے 25 کروڑ روپے کے فنڈز کی منظوری دی۔ وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے کہاکہ معدنیات کی نیلامی میں انٹرنیشنل سرمایہ کاروں کو بھی مدعو کیا جائے۔ ملکی ذخائر کو کوڑیوں کے بھاؤ فروخت نہیں ہونے دیں گے صرف اوپن آکشن کے ذریعے نیلامی ہوگی۔
غیرملکی سرمایہ کاروں کے لئے مواقع پیدا کریں گے اور فارن ڈائریکٹ انویسٹمنٹ صوبہ میں لائیں گے۔ مائنز اور منرلز ڈیپارٹمنٹ کی 18 ڈویلپمنٹ سکیموں کیلئے فنڈز فوری فراہم کئے جائیں گے۔ وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے مارگلہ ہلز سے لائم سٹون نکالنے والے ٹھیکیداروں سے 4 ارب روپے کے بقایاجات کی ریکوری کیلئے فوری اقدامات کا حکم دیا اور مائنز اینڈ منرلز ڈیپارٹمنٹ کی انکم میں اضافہ کا پلان طلب کرلیا۔
انہوں نے کہاکہ کان میں کام کرنے والے مزدوروں کی حفاظت کے قوانین پر محکمہ عملدرآمد یقینی بنائے۔ سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب، سابق سینیٹر پرویز رشید،صوبائی وزیراطلاعات عظمیٰ زاہد بخاری، وزیر معدنیات شیر علی گورچانی، سیکرٹری معدنیات،چیف سیکرٹری اور دیگر حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔