ایل این جی کی قیمت میں اضافہ کر دیا گیا، اوگرا نے ایل این جی کی قیمتوں میں 2 فیصد سے زائد اضافہ کرنے کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق اوگرا نے ایل این جی کی قیمت میں اضافہ کردیا جس کا نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا۔ اوگرا کے جاری کردہ نوٹی فکیشن کے مطابق ایل این جی کی قیمتوں میں 2.58 فیصد تک اضافہ کیا گیا ہے، سوئی ناردرن کے لیے ایل این جی کی قیمت میں 32 سینٹ فی ایم ایم بی ٹی یو اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد سوئی ناردرن کے لیے ایل این جی کی نئی قیمت 12.81 ڈالر فی ایم این بی ٹی یو ہوگئی ہے۔
اسی طرح سوئی سدرن کے لیے این این جی کی قیمت میں 9 سینٹ فی ایم ایم بی ٹی یو اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد سوئی سدرن کے لیے ایل این جی کی نئی قیمت 13.05 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کردی گئی ہے۔
دوسری جانب ملک بھر کے قدرتی گیس کے صارفین کیلئے بھی قیمتیں بڑھانے کی تیاری کی جا رہی ہے۔سندھ اوربلوچستان کے بعد ملک کے باقی حصوں میں بھی گیس مہنگی کرنے کی تیاری کر لی گئی،سوئی سدرن کے بعد ناردرن نے بھی گیس کی قیمت میں147 فیصد تک مزید اضافہ مانگ لیا،سوئی ناردرن گیس پائپ لائن لمیٹڈ (ایس این جی پی ایل) نے اوگرا کو گیس کی قیمت میں 147 فیصد تک مزید اضافے کی درخواست دیدی۔
سوئی ناردرن کی گیس کی قیمت میں اضافے کااطلاق یکم جولائی سے کرنے کی درخواست کی ہے۔اوگرا سوئی سدرن کی درخواست پر سماعت کرے گی۔کمپنی نے قیمت میں 2 ہزار 646 روپے 18پیسے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافے کی درخواست کرتے ہوئے نئی اوسط قیمت 4446.89 روپے مقرر کرنے کی استدعا کی ہے۔سوئی ناردرن نے 189 ارب 18 کروڑ روپے ریونیو شارٹ فال کا تخمینہ لگایا ہے، اوگرا سوئی ناردرن کی درخواست پر 25 مارچ کو لاہور میں سماعت کرے گی، اوگرا کے مطابق 27 مارچ کو پشاور میں بھی سماعت کی جائے گی۔
درخواست منظور ہونے کی صورت میں گیس کی قیمت میں اضافے کا اطلاق یکم جولائی سے ہوگا۔گزشتہ روز سوئی سدرن گیس کمپنی نے بھی یکم جولائی 2024 سے گیس کی قیمتوں میں اضافے کی اوگرا کو درخواست بھیجی ہے جس سے صارفین پر متوقع طور پر 79 ارب 63 کروڑ کا بوجھ پڑ سکتا ہے۔سوئی سدرن نے 324 روپے 3 پیسے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافے کی درخواست کی ہے، جس میں اوگرا سے نئی اوسط قیمت 1740.80 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کرنے کا کہا گیا ہے۔
گیس کمپنی نے آئندہ مالی سال کیلئے درخواست میں مجموعی طور پر 79 ارب 63 کروڑ روپے کے ریونیو شارٹ فال کا تخمینہ لگایا ہے، جس کے تحت مقامی گیس کی مد میں 56 ارب 69 کروڑ روپے جبکہ آر ایل این جی کی مد میں 22 ارب 93 کروڑ 50 لاکھ روپے کے ریونیو شارٹ فال کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔