ایل پی جی 400 روپے کلو ہو گئی، اوگرا ملک کے کسی بھی علاقے میں ایل پی جی کی سرکاری قیمت کے نفاذ کو یقینی بنانے میں ناکام، مختلف شہروں میں کھلے عام مختلف قیمت پر ایل پی جی کی فروخت جاری۔ تفصیلات کے مطابق ماہ رمضان میں ایل پی جی کی بلیک مارکیٹنگ جاری ہے اور مختلف علاقوں میں سرکاری قیمت257 روپے کے برعکس قیمت 300روپے سے لے کر 320روپے فی کلو تک پہنچ گئی،اوگرا نے ایل پی جی کی قیمتوں میں مصنوعی اضافے کا نوٹس لے لیا۔
ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عرفان کھوکھر کے مطابق پہاڑی اورو دوردراز کے علاقہ جات میں ایل پی جی 400روپے فی کلو میں فروخت کی جارہی ہے ۔ عرفان کھوکھر کے مطابق ملک بھر میں کہیں بھی سرکاری قیمت پر ایل پی جی کسی جگہ بھی دستیاب نہیں۔
مطالبہ ہے کہ پلانٹوں سے ایل پی جی کی سپلائی کو سرکاری قیمت پر یقینی بنایا جائے۔غریب ایل پی جی دکانداروں کے خلاف کاروائیاں فوری بند کی جائے،مقامی پیداوار بڑھانے سے ایل پی جی کی بلیک مارکیٹنگ کو کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔
انہوں نے کاہک ہ حکومت ایل پی جی پلانٹوں سے سرکاری قیمت کو یقینی بنائے، مارکیٹ کی قیمت ٹھیک کرنے کی ذمہ داری ایسوسی ایشن لیتی ہے ،ایشیا ء کے سب سے بڑا لوکل ایل پی جی گیس پلانٹ جے جے وی ایل کی بندش کے بعد عوام ایل پی جی امپوٹرز کے رحم و کرم پر ہیں۔ترجمان اوگرا عمران غزنوی کے مطابق ملک میں ایل پی جی کا وافر ذخیرہ موجود ہے اور اس کے باوجود ایل پی جی کی قیمتوں میں اضافہ غیر قانونی ہے، قیمتوں میں مصنوعی اضافے کی بنیادی وجہ غیرقانونی ذخیرہ اندوزی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ چند بددیانت عناصر مصنوعی قلت پیدا کر کے صارفین تک ایل پی جی رسائی مشکل بنا رہے ہیں اور اسٹاک روک کر زائد قیمت وصول کی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ اوگرا نے مصنوعی قلت کے حوالے سے صوبائی چیف سیکرٹریز کو بھی آگاہ کردیا۔مقامی حکومتیں اور صارفین تک مقررہ قیمتوں پر ایل پی جی فراہمی کیلئے اقدامات کریں، اوگرا کی انفورسمنٹ ٹیمیں پہلے ہی ملک میں مناسب سٹاک کی موجودگی اور مقررہ قیمتوں کے اطلاق کے لئے فیلڈ میں مصروف عمل ہیں۔