پاکستان میں شرح سود میں بڑی کمی کی پیش گوئی مارکیٹ کو مانیٹری پالیسی اجلاس میں 100 بیسس پوائنٹس کمی کی توقع

ایک بروکریج ہاؤس کا کہنا ہے کہ اس بات کا قوی امکان ہے کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان 18مارچ (پیر) کو ہونے والے مانیٹری پالیسی کمیٹی کے اجلاس میں پالیسی ریٹ 100 بیسس پوائنٹس تک کم کر سکتا ہے۔

بروکریج ہاؤس عارف حبیب لمیٹڈ نے منگل کو جاری اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ’اس بات کا قوی امکان ہے کہ اسٹیٹ بینک آنے والی پالیسی میں 100 بیسس پوائنٹس کی کٹوتی کو لاگو کرکے شرح سود کی تبدیلی شروع کرنے پر غور کر سکتا ہے‘۔

خیال رہے کہ اس وقت کلیدی پالیسی کی شرح پہلے ہی 22 فیصد کی بلند ترین سطح پر موجود ہے۔

بروکریج ہاؤس نے اپنے اس پروجیکشن کی وجہ افراط زر کی شرح اور کرنسی مارکیٹ کی پیداوار میں کمی کو قرار دیا ہے۔

عارف حبیب لمیٹڈ نے کہا کہ اس حوالے مارکیٹ کی رائے منقسم ہے، کچھ لوگ مانیٹری پالیسی کمیٹی سے جمود کو برقرار رکھنے کی توقع رکھتے ہیں، کیونکہ پاکستان ایک نئے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) پروگرام پر بات چیت کے عمل میں ہے، اور آئی ایم ایف نے مسلسل سخت مانیٹری پالیسی کا مؤقف برقرار رکھنے کا مشورہ دیا ہے۔

تاہم، عارف حبیب لمیٹڈ کا کہنا ہے کہ ہمیں یقین ہے ڈیٹا پر مبنی نقطہ نظر اسٹیٹ بینک کے فیصلہ سازی کے عمل کو تشکیل دینے میں اہم ہوگا۔

متوقع شرح میں کمی کے اشارے پر روشنی ڈالتے ہوئے، عارف حبیب لمیٹڈ نے نوٹ کیا کہ اس کے تخمینے ہیڈ لائن افراط زر میں نیچے کی طرف اشارہ کرتے ہیں، جو مالی سال 24 کے نصف آخر میں زیادہ نمایاں ہے۔

مالی سال 2024 کے دوسرے حصے میں اوسط ماہانہ شرح تقریباً 1.2 فیصد رہنے کا امکان ہے، جو کہ گزشتہ سال کے اسی دور سے 1.6 فیصد اوسط سے کم ہے۔

بروکریج ہاؤس نے مزید کہا کہ متعدد معاون عوامل، بشمول خاطر خواہ بنیادی اثر، عالمی اجناس کی قیمتوں میں استحکام، ڈالر کے مقابلے میں روپے کے استحکام کی حمایت اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کو کم کرنے کی کوششیں ان توقعات کو کم کرتی ہیں۔

عارف حبیب لمیٹڈ نے کہا کہ اس نے ایک سروے کیا تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ آئندہ مانیٹری پالیسی میں مارکیٹ کیا توقع کر رہی ہے۔

جواب دہندگان میں بینک، اثاثہ جات کی انتظامی کمپنیاں، انشورنس، اور ترقیاتی مالیاتی اداروں کے ساتھ ساتھ غیر مالیاتی خدمات/ مینوفیکچرنگ سیکٹر کے نمائندے شامل تھے۔

سروے کے نتائج میں پایا گیا کہ کل جواب دہندگان میں سے 53 فیصد کا خیال ہے کہ اسٹیٹ بینک پالیسی کی شرح کو برقرار رکھے گا، جبکہ 47 فیصد شرح میں کمی کی توقع رکھتے ہیں۔

کٹوتی کی توقع کرنے والوں میں، 27 فیصد 100 بیسس پوائنٹس کی کمی کی پیش گوئی کرتے ہیں، 17 فیصد 100 بیسس پوائٹس سے کم کٹوتی کی توقع کرتے ہیں، اور 3 فیصد 200 بیسس پوائنٹس کی بڑی کمی کی توقع کرتے ہیں۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں