فرانس میں اسقاطِ حمل کی اجازت دینے والی آئینی ترمیم کی منظوری کا امکان پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آج ہو رہا ہے، اپوزیشن نے بھی ‘ابارشن بل’ کی حمایت کردی۔

فرانس کے قانون ساز اسقاطِ حمل کا حق آئین میں شامل کرنے سے متعلق آج حتمی رائے دے رہے ہیں۔

فرانسیسی پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کا خصوصی اجلاس (کانگریس) ورسائی میں ہو رہا ہے۔ فرانس میں دونوں ایوانوں کا اجلاس کم ہی منعقد کیا جاتا ہے۔

اسقاطِ حمل کی اجازت کو آئین کا حصہ بنانے کے لیے دونوں ایوانوں کے 60 فیصد حمایت لازم ہے۔

ایوانِ بالا سینیٹ نے گزشتہ برس اسقاطِ حمل کی اجازت دیے جانے کے حق میں رائے دی تھی۔ اس معاملے میں اپوزیشن کے ارکان بھی حکومتی ارکان کے ساتھ ہیں۔

بیشتر قانون سازوں کا خیال ہے کہ اسقاطِ حمل کے حق میں آئین میں کی جانے والی ترمیم کل کو واپس بھی ہوسکتی ہے۔

صدر ایمانویل میکراں بھی چاہتے ہیں کہ اسقاطِ حمل کے حق میں آئین میں ایسی ترمیم ہو جسے بعد منسوخ یا واپس نہ کیا جاسکے۔

امریکی سپریم کورٹ نے 2022 میں اسقاطِ حمل کا حق منسوخ کردیا تھا۔ فرانس سمیت کئی یورپی ممالک کے قانون سازوں کو یہ اندیشہ لاحق ہے کہ کہیں ان کے ہاں بھی امریکی سپری کورٹ کی پیروی نہ کی جائے۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں