اسلام آباد(ابوبکر)اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے یادگارِ دستور اور باغِ دستور کا افتتاح کرلیا۔
شاہراہ جمہوریت (ڈی چوک) پر واقع باغ دستور میں ہونے والی تقریب میں اراکین پارلیمان، آ ئین کی گولڈن جوبلی کے حوالے سے بنائی گئی، مشاورتی کمیٹی کے اراکین، سول سوسائٹی اور میڈیا کے نمائندے شرکت کی۔
یہ اپنی نوعیت کا پہلا منصوبہ ہے جس میں یادگارِ دستور اور باغِ دستور پاکستان کی تاریخ میں آئین کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا ہے۔ شاہراہ جمہوریت پر واقع یادگار اور باغ دستور 1973 کے آئین کی عظمت کی مکمل تصویر پیش کی گئی ہیں۔
یادگار دستور کی بلند پایہ تختیوں پر آئین پاکستان میں منظور کیے گئے بنیادی انسانی حقوق درج ہیں۔ آئین پاکستان کو تشکیل دینے والی آئینی کمیٹی کے نام کندہ کیے گئے ہیں۔ یادگار دستور کی دیواروں کے درمیان لہلہاتا سبز ہلالی پرچم قومی یکجہتی کی علامت ہے جبکہ سرسبز و شاداب باغ دستور میں آئین کے آرٹیکلز کی مناسبت سے درخت بھی لگائے گئے ہیں۔
اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے یادگارِ دستور اور باغِ دستور کے افتتاح کے بعد تقریب کے شرکاء سے خطاب میں کہا کہ آج کا دن میرے لیے بہت بڑا اعزاز کا دن ہے، آئین کے دستور کی یادگار ایک احسن اقدام ہے۔ یادگار دستور کی تعمیر کا مقصد عوام الناس کو اپنے پارلیمان اور آئین کے ساتھ اشکارہ کرنا تھا۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ آئین پاکستان ہماری شان اور توقیر کا نشان ہے، آج آئین کی یادگار ہمارے دارالحکومت میں موجود ہے، پاکستان کی عوام کو آئین کی یادگار اور باغ دستور کا تحفہ ہے۔ آئین پاکستان شہید ذوالفقار علی بھٹو کے کی پوری قوم پر بڑا احسان ہے جنہوں قوم کو متفقہ آئین دیا ہے۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے مزید کہا کہ یادگار دستور اور باغ دستور عوام کے لیے ایک تفریحی مقام کے طور پر کھلا رہے گا، عوام الناس ضرور باغ دستور کا دورہ کرے، جو بھی پاکستانی اس یادگار کا دورہ کریں گا ان کو آئین سے متعلق ضرور یاد آئے گا۔ یادگار دستور اور باغ دستور کو تعمیر کرنے والوں کے بارے میں اسپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ وہ تمام لوگ ہمارے ہیرو ہیں۔
نئی اسمبلی کی پہلی اجلاس کل (بروز جمعرات) جو ہونے جارہا ہے، کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی 16 قومی اسمبلی وجود میں آہ رہی ہے، میں ان کی کامیابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں اور یہ امید کرتا ہوں۔