یکم مارچ سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے کی تیاری پٹرول ساڑھے 4 روپے اور ڈیزل 2 روپے 50 پیسے فی لٹر مہنگا ہونے کا امکان ہے۔ ذرائع پیٹرولیم ڈویژن

حکومت نے یکم مارچ سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں مزید بڑھانے کی تیاری شروع کردی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بجلی کے بعد پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بھی اضافے کا امکان ہے اور حکومت نے یکم مارچ سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے کی تیاری پکڑ لی ہے، ذرائع پیٹرولیم ڈویژن کا کہنا ہے کہ یکم مارچ سے پٹرول ساڑھے 4 روپے مہنگا ہونے کا امکان ہے، ڈیزل 2 روپے 50 پیسے فی لٹر مہنگا ہوسکتا ہے، مٹی کے تیل کی قیمت میں 2 روپے 92 پیسے فی لٹر اضافہ متوقع ہے، تاہم لائٹ ڈیزل آئل کی قیمتوں کو برقرار رکھنے کا امکان ہے۔

بتایا گیا ہے کہ برنٹ آئل مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت 82 ڈالر 52 سینٹ فی بیرل ہے، اوگرا پٹرولیم مصنوعات کی سمری 29 فروری کو وزرات پٹرولیم کو بھجوائے گا، وزیر خزانہ وزیر اعظم سے مشاورت کے بعد قیمتوں کا اعلان کریں گی، جس کے بعد پٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتیں یکم سے 15 مارچ تک لاگو ہوں گی

معلوم ہوا ہے کہ حکومت پہلے ہی بجلی کی قیمت میں 7 روپے سے زائد فی یونٹ کا اضافہ کرچکی ہے، جس کے تحت فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی استعمال کرنے والے صارفین کی جیبوں سے 66 ارب روپے نکالے جائیں گے، اس سلسلے میں مہنگائی کے نہ تھمنے والے طوفان سے بے حال ہو جانے والی عوام پر نیپرا کی جانب سے رات گئے مہنگائی کا ایک نیا بم گرایا گیا ہے۔

بتایا جارہا ہے کہ نیپرا نے فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کے الیکٹرک اور لائف لائن صافین کے علاوہ ملک بھر میں بجلی استعمال کرنے والے صارفین کیلئے فی یونٹ بجلی کی قیمت میں 7 روپے 5 پیسے اضافے کی منظوری دے دی ہے، یوں بجلی صارفین پر مزید 66 ارب روپے کا اضافہ بوجھ لاد دیا گیا، بجلی صارفین سے جنوری کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ مارچ کے بلوں میں وصول کی جائے گی، نیپرا نے بجلی مہنگی کرنے کا باقاعدہ نوٹیفیکیشن بھی جاری کر دیا۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں