انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کی ڈائریکٹر کمیونی کیشن نے سابق وزیراعظم عمران خان کے خط پر تبصرے سے انکار کردیا ہے‘آئی ایم ایف کی کمیونی کیشن ڈائریکٹر جولی کوزیک نے بریفنگ میں کہا کہ اقتصادی استحکام اور خوشحالی کے لیے پاکستان کی نئی حکومت کے ساتھ پالیسز پر کام کرنے کے منتظر ہیں.
نگران حکومت کے اقدامات کو سراہتے ہوئے آئی ایم ایف کی ڈائریکٹر کمیونیکشن نے کہا کہ پاکستان کی نگران حکومت کے حکام نے مالیاتی اہداف پر سختی سے عمل اور سماجی تحفظ کے لیے اقدامات کیے جس کی بنیاد پر معاشی استحکام برقرار رہا آئی ایم ایف کی کمیونی کیشن ڈائریکٹر جولی کوزیک نے کہا کہ ایگزیکٹیو بورڈ نے 11 جنوری کو اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کے تحت پاکستان کے ریویو کی منظوری دی تھی جس کے بعد ادائیگیوں کا معاملہ ایک اعشاریہ نو ارب ڈالر تک پہنچا.
تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی جانب سے آئی ایم ایف کو خط لکھنے سے متعلق سوال پر آئی ایم ایف کی عہدیدار نے کہا کہ وہ پاکستان کے سیاسی معاملات یا اس حوالے سے کسی نکتے پر بات نہیں کریں گی یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے الیکشن میں دھاندلی کے حوالے سے آئی ایم ایف کو خط لکھاہے. دوسری جانب سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے کہا کہ سابق وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کو ممکنہ خط پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی براہ راست دعوت ہے.
سینیٹر ربانی نے ایک بیان میں کہا کہ اس قبل پی ٹی آئی کے وزرائے اعلیٰ کو ہدایات جاری کی گئی تھیں کہ وہ آئی ایم ایف کو کہیں کہ وہ اپنے صوبوں میں معاہدے کا اطلاق نہیں کر سکتے خاص طور پر جب یہ واضح ہوگیا کہ تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوجائے گی بیان میں کہا گیا کہ کسی بھی عالمی مالیاتی ادارے کو پاکستان کہ اندورنی معاملات میں دخل اندازی کا حق نہیں ہے پاکستان ایک خود مختار ملک ہے نہ کہ ایک بے بس ریاست.