وسائل اورمتوازن آبادی : برسراقتدارانے والی 4 جماعتوں کے منشور میں شامل

کوئی بھی ترقیاتی منصوبہ وسائل کے مطابق ابادی میں توازن کے بغیر کامیاب اور پائیدار ہونا مشکل ہے، پانی کے ذخائر،زرعی پیداوار ،فوڈ سیکورٹی کے مسائل حل کرنے کے لئے پہلی ترجیح وسائل کے مطابق آبادی میں توازن لانا ہے۔

ان خیالات کا اظہار ماہرین نے اسلام اباد میں پاپولیشن کونسل کے زیر اہتمام میڈیا کولیشن میٹنگ میں کیا، مشاورتی میٹنگ میں پاپولیشن کے سینئر ڈائریکٹر پروگرام ڈاکٹر علی میر،پراجیکٹ ڈائریکٹر سامیہ علی،کمیونیکیشن آفیسر اکرام الاحد،مختلف شعبوں کے ماہرین اور ملک بھر سے پچاس کے قریب صحافی شریک ہوئے۔

ماہرین کا کہنا تھا کہ یہ امر خوش ائند ہے کہ مرکزاور چاروں صوبوں میں برسر اقتدار انے والی جماعتوں مسلم لیگ ن،پیپلزپارٹی،پی ٹی ائی اور ایم کیو ایم کے انتخابی منشور میں واضح طور پر آبادی کے عدم توازن سے پیدا ہونے والے مسائل پر قابو پانے کے نکات شامل ہیں،اور اس چیلنج سے نمٹنے کے لئے مختلف اقدامات کا عوام سے وعدہ کیا گیا ہے،اب دیکھنا یہ ہے کہ نئی حکومتیں کس انداز میں اپنے منشور کا یہ آہم حصہ اگے بڑھائیں گے،اس کا اندازہ متوقع وزیراعظم اور وزرائے اعلی کی پہلی تقاریر سے ہوجائے گا،تاہم اس معاملے کو اجاگر کرنے کے لئے میڈیا کو بھی اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

پاپولیشن کونسل کی پراجیکٹ ڈائریکٹر سامیہ علی شاہ کا اس موقع پر کہنا تھا کہ میڈیا کی ذمہ داری ہے کہ وہ وقتاً فوقتاً سیاسی جماعتوں کو اپنے منشور میں کئے گئے وعدے یاد دلاتے ہوئے ان سے سوالات کریں کہ 5 کروڑ پاکستانی خط غربت سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں ۔

تیزی سے بڑھتی آبادی غربت میں مزید اضافہ کر رہی ہےکیا اس کا حل آپ کی ترجیحات میں شامل ہے؟ پاکستان میں ہر تیسرا بچہ سکول سے باہر ہےجو تیزی سے بڑھتی آبادی کی ایک وجہ ہے آپ مزید اسکولوں کے قیام کے لئے کیا اقدامات کریں گے؟ ہر سال بوجہ زچگی 11 ہزار مائیں موت کے منہ میں چلی جاتی ہیں جس میں خاندانی منصوبہ بندی سے 38 سو ماؤں کو بچایا جا سکتا ہے۔

ماؤں کی زندگی بچانے کیلئے آپ کا ایکش پلان کیا ہو گا؟ہر سال 15 لاکھ نوجوانوں کیلئے نوکریوں کی ضرورت کو کیسے پورا کیا جائے گا؟وسائل اگر محدود ہیں تو آبادی کے تناسب سے ان میں اضافے کا کیا پلان ہے، اگر وسائل محدود ہیں تو آبادی میں توازن کے لئے حکومت منشور کے مطابق کیا اقدامات کر رہی ہے؟

شرکا کے مطابق وقت اگیا ہے کہ وسائل کے برعکس آبادی کے عدم توازن کا معاملہ ترجیحی بنیادوں پر لیا جائے،بصورت دیگر صحت،تعلیم،روزگار،پانی اور خوارک کے مسائل قابو نہیں ہو سکیں گے۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں